حیدرآباد: جسٹس آلوک ارادھے نے اتوار کو یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف لیا۔ گورنر ڈاکٹر تملسائی سوندرراجن نے جسٹس آلوک ارادھے کو عہدے کا حلف دلایا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، چیف سکریٹری شانتی کماری، ڈی جی پی انجنی کمار اور دیگر نے پروگرام میں شرکت کی۔
Published: undefined
حال ہی میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس آلوک ارادھے کو تلنگانہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ جسٹس آلوک ارادھے 13 اپریل 1964 کو رائے پور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بی ایس سی اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں اور 12 جولائی 1988 کو بطور وکیل داخلہ لیا۔ انہیں اپریل 2007 میں سینئر وکیل کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔
Published: undefined
انہوں نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مرحوم جسٹس جی پی سنگھ کے ساتھ ایم پی جین اور ایس این جین کے ذریعہ انتظامی قانون کے اصولوں کے 5ویں اور 6ویں ایڈیشن میں ترمیم کی۔ انہوں نے مختلف امور پر عدالتی افسران سے خطاب کرنے کے لئے انسٹی ٹیوٹ فار جوڈیشل آفیسرز ٹریننگ اینڈ ریسرچ میں وزٹنگ فیکلٹی کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
Published: undefined
اپنی پریکٹس کے دوران انہوں نے جبل پور میں مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ میں سول اور آئینی، ثالثی اور کمپنی کے معاملات کو سنبھالا۔ جسٹس آلوک ارادھے کو 29 دسمبر 2009 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر مقرر کیا گیا اور 15 فروری 2011 کو مستقل جج بن گئے۔
Published: undefined
بعد ازاں انہیں 16 ستمبر 2016 کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا اور 20 ستمبر کو عہدے کا حلف لیا۔ انہیں 7 جون 2017 کو ہائی کورٹ کے آرڈر نمبر 378 کے تحت جموں و کشمیر اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی کا صدر نامزد کیا گیا تھا۔ جسٹس ارادھے کو 11 مئی 2018 سے 10 اگست 2018 تک جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا۔ بعد میں انہیں 4 ستمبر 2018 کو جموں و کشمیر اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے قائم مقام چیئرمین کے طور پر نامزد کیا گیا۔ کرناٹک ہائی کورٹ میں منتقلی پر انہوں نے 17 نومبر 2018 کو کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا اور 3 جولائی کو کرناٹک ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined