سرینگر: اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں ہجومی تشدد کے کلیدی مشتبہ ملزم جو کہ ایک فوجی ہے، کو مبینہ طور پر شمالی کشمیر کے ایپل ٹاون سوپور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جتیندر ملک عرف جیتو فوجی نامی اس مشتبہ ملزم کو اترپردیش پولیس کی ایک ٹیم نے سوپور میں اپنے کیمپ سے گرفتار کرلیا ہے۔
Published: 08 Dec 2018, 6:09 PM IST
ادھر، فوجی جتیندر کے بھائی دھرمندر ملک کا بیان میں میڈیا میں شائع ہوا ہے۔ دھرمندر ملک نے کہا، ’’میرے بھائی کو سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ وہ انسپکٹر کے قتل میں ملوث نہیں تھا۔ میرے پاس اس بات کو ثابت کرنے کے ثبوت موجود ہیں کہ جس وقت واقعہ پیش آیا وہ موقع پر موجود نہیں تھا۔
واضح رہے کہ بلند شہر میں گزشتہ ہفتے گائے ذبح کرنے کی افواہ کے بعد ہجومی تشدد بھڑک اٹھا جس کے دوران ایک پولیس انسپکٹر سمیت دو لوگ مارے گئے۔ مہلوک انسپکٹر کی شناخت 47 سالہ سبودھ کمار سنگھ کے طور پر ہوئی تھی۔ وہ بلند شہر کے سیانا پولیس تھانے کے انچارج تھے۔
ہجومی تشدد کے اس واقعہ کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں جتیندر ملک نامی فوجی کو کلیدی کردار نبھاتے ہوئے دیکھا گیا۔ مذکورہ فوجی مبینہ طور پرواقعہ کے فوراً بعد کشمیر میں اپنے کیمپ پہنچا۔
Published: 08 Dec 2018, 6:09 PM IST
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اترپردیش پولیس کی ایک ٹیم جمعہ کو جموں وکشمیر پہنچی اور جتیندر ملک کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔
انہوں نے بتایا 'اترپردیش پولیس کی ٹیم جمعہ کو ادھم پور میں قائم فوج کے شمالی کمان ہیڈکوارٹر پہنچی جہاں اس ٹیم میں شامل پولیس افسروں نے فوج کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی'۔
انہوں نے بتایا 'فوج کی شمالی کمان سے وابستہ فوجی عہدیداروں نے اترپردیش پولیس ٹیم کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ اس کے بعد پولیس ٹیم سوپور پہنچی جہاں اس نے جتیندر ملک کو فوج کی 22 راشٹریہ رائفلز (آر آر) کیمپ سے اپنی تحویل میں لے لیا'۔
رپورٹوں کے مطابق جتیندر سنگھ 15 دنوں کی چھٹی پر اپنے آبائی قصبہ بلند شہر گیا ہوا تھا۔ اس کو ہجومی تشدد کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں سرگرم کردار ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو بلوائیوں نے اس وقت قتل کیا تھا جب وہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے بلند شہر کے چگراوتی گاﺅں گئے ہوئے تھے۔
Published: 08 Dec 2018, 6:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Dec 2018, 6:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز