ایک طرف جہاں کورونا کا علاج پوری دنیا تلاش کر رہی ہیں، وہیں دوسری طرف دہلی واقع ایک آیوروید اسپتال نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے یہاں داخل سبھی کورونا کے مریض صحت یاب ہوئے ہیں اور کسی کی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔ دعویٰ یہ بھی کیا گیا ہے کہ علاج کے دوران کوئی بھی ڈاکٹر یا اسٹاف کورونا سے متاثر بھی نہیں ہوا ہے۔ دراصل دہلی کے سریتا وِہار علاقہ میں موجود آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں آیوروید طریقہ علاج کا استعمال ہوتا ہے۔ اس اسپتال میں کورونا انفیکشن والے مریضوں کا علاج بھی چل رہا ہے۔
Published: undefined
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کا دعویٰ ہے کہ اسپتال میں اب تک داخل 271 مریضوں کا علاج کیا گیا اور کسی کی موت نہیں ہوئی ہے، سبھی صحت یاب ہو کر گھر واپس ہوئے۔ حالانکہ بتایا جا رہا ہے کہ آیوروید کے ساتھ ساتھ کورونا انفیکشن والے مریضوں کا علاج کے لیے یوگ کا بھی استعمال کیا گیا اور جن مریضوں کی حالت بہت خراب تھی انھیں کچھ انگریزی دوائیں بھی دی گئیں۔
Published: undefined
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تنوجا نیساری نے اس سلسلے میں بتایا کہ "ابھی تک ہمارے پاس 27 مریض آئے تھے جسے ہم نے تقریباً 92 فیصد مریضوں کو ہولسٹک آیوروید ٹریٹمنٹ دیا جس کے بعد وہ مکمل طور پر ٹھیک ہو گئے۔ بقیہ 8 فیصد مریض انٹگریٹیڈ مینجمنٹ پروٹوکول دے رہے ہیں اور اس لیے انھیں آکسیجن تھیراپی اور کچھ ایلوپیتھی دوائیں بھی دی گئی ہیں، لیکن اس کے ساتھ یوگ اور آیوروید دوائیں بھی چل رہی ہیں جن میں کاڑھے کا استعمال بھی شامل ہے۔"
Published: undefined
اسپتال کا دعویٰ ہے کہ کورونا انفیکشن والے مریض تو آیوروید علاج سے ٹھیک ہوئے ہی، اچھی بات یہ ہے کہ ان کے علاج میں مصروف ڈاکٹر، نرسنگ اسٹاف یا کوئی اسپتال ملازم اب تک کورونا سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ علاج کرنے والے طبی اہلکار بھی آیوروید کی دوا استعمال کر رہے ہیں اور معمول کے مطابق یوگ بھی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر تنوجا کا کہنا ہے کہ "کئی اسپتال میں طبی اہلکار کے کورونا متاثر ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں، وہ ہائی رسک میں رہتے ہیں اور 18 سے 36 فیصد متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے، لیکن آیوروید اسپتال میں ایسا نہیں ہوا۔ ہم یہاں کوئی اینٹی باڈی یا ایلوپیتھی دوائیں بھی نہیں لیتے ہیں۔"
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ دہلی واقع سریتا وِہار میں موجود آیوش وزارت کے اس آیورویدک اسپتال میں کورونا علاج کے لیے اسپتال کی ایک منزل ریزرو رکھی گئی ہے جس میں 50 بستر ہیں۔ یہاں ملڈ اور ماڈریٹ مریض داخل کیے جاتے ہیں۔ متاثرہ مریضوں کے علاج میں آیورویدک دوا مثلاً آیوش64، گلوئے، انو تیل، سنشمنی وٹی، آیوش کواتھ کاڑھا اور دیگر دواؤں سے علاج ہوتا ہے۔ روزانہ دن میں دو بار یوگ بھی کرایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی والا دودھ اور چون پراش بھی علاج میں شامل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز