وشو ہندو پریشد یعنی وی ایچ پی نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے رام مندر تعمیر سے متعلق سبھی پروگرام کو فی الحال ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایودھیا اراضی معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ صادر ہونے سے پہلے یہ وی ایچ پی کے ذریعہ اٹھایا گیا بڑا قدم ہے کیونکہ ابھی تک یہ تنظیم رام مندر تعمیر کے لیے پرعزم نظر آ رہی تھی اور بار بار یہی کہہ رہی تھی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ انہی کے حق میں آئے گا اور پھر فوری طور پر رام مندر کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
وی ایچ پی کے ترجمان شرد شرما نے اس سلسلے میں میڈیا کو بتایا کہ رام مندر تعمیر کی تیاریوں میں مصروف سبھی کاریگروں کو بھی ان کے گھر بھیج دیا گیا ہے 1990 کے بعد پہلی بار سنگ تراشی کے کام کو بھی روک دیا گیا ہے۔ شرد شرما کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے پتھروں کو تراشنا روک دیا ہے اور رام جنم بھومی نیاس طے کرے گا کہ سنگ تراشی کا کام دوبارہ کب شروع کیا جائے گا۔‘‘
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
رام مندر تعمیر سے متعلق وی ایچ پی نے کئی پروگرام کیے ہیں اور آگے بھی کئی پروگرام مجوزہ تھے جنھیں فی الحال رد کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں شرد شرما نے بتایا کہ ’’چاہے فیصلہ ہندوؤں کے حق میں آئے یا مسلمانوں کے حق میں، یہ وقت دونوں طبقات کے درمیان ہم آہنگی اور بھائی چارہ بنائے رکھنے کی بہترین مثال پیش کرنے کا ہے۔ ہم سبھی کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ کوئی بھی ایسا واقعہ سرزد نہیں ہونا چاہیے جو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان موجود فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالے اور ان کے رشتوں میں زہر گھولے۔‘‘
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ 17 نومبر سے پہلے رام جنم بھومی-بابری مسجد انہدام معاملے میں فیصلہ سنا سکتا ہے کیونکہ 17 نومبر کو چیف جسٹس رنجن گگوئی سبکدوش ہو رہے ہیں۔ جسٹس رنجن گگوئی نے ایودھیا اراضی تنازعہ پر سماعت کے لیے تشکیل 5 رکنی بنچ کی صدارت کی ہے اور اب سبھی اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ کوئی فیصلہ سنائیں۔
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
بہر حال، ہمیشہ اپنے کارکنان کو رام مندر تعمیر کے لیے جوش دلانے اور اکثر بابری مسجد کے حق میں فیصلہ کسی بھی حال میں قبول نہیں ہونے کا اشارہ دینے والی وی ایچ پی نے اپنے رویے میں تھوڑی نرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایک ہندی نیوز پورٹل کے مطابق وی ایچ پی نے انتہائی متنازعہ ایشو پر فیصلہ آنے سے قبل اپنے کارکنان سے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ امن بحال رکھیں اور کسی جشن کا ماحول بنانے سے پرہیز کریں۔
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Nov 2019, 6:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز