نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کسان مخالف زراعت کے تین قوانین کی منسوخی اور کئی دیگر مسائل کے خلاف احتجاج کیا۔ تقریبا 15 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک مارچ کیا۔ مارچ کی قیادت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کی۔ ڈی ایم کے لیڈر تروچی شیوا، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، شیو سینا کے سنجے راؤت اور دیگر رہنما مارچ میں شامل ہوئے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جمہوریت کا قتل کیا گیا۔ اپوزیشن جماعت پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، کسانوں کے مسائل اور کئی دیگر مسائل پر بات کرنا چاہتی تھی، لیکن حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اپوزیشن جماعت پیگاسس اسکینڈل پر جامع بحث چاہتی تھی لیکن حکومت نے ایسا نہیں ہونے دیا۔
Published: undefined
سنجے راؤت نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے قائدین عوام کے مفاد کے بارے میں بات کرنا چاہتے تھے۔ یہ پارلیمنٹ کا اجلاس نہیں تھا بلکہ اس دوران حکومت نے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل مارشل کے لباس میں کچھ نجی افراد نے راجیہ سبھا میں خواتین ارکان پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا لگا جیسے مارشل لاء لگا دیا گیا ہو۔
Published: undefined
ڈی ایم کے کے تروچی شیوا نے کہا کہ انہوں نے اپنے پارلیمانی کیریئر میں دو دہائیوں پر محیط مانسون سیشن کے ایسے واقعات کبھی نہیں دیکھے۔ اپوزیشن جنرل انشورنس بل پر تفصیلی بحث چاہتی تھی اور اسے تفصیلی جائزہ کے لیے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے تھا، لیکن اسے انتشار کے درمیان منظور کر لیا گیا۔
Published: undefined
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل نے کہا کہ یہ مانسون سیشن شرمناک سیشن تھا۔ ان کے لیڈر شرد پوار نے اپنی پارلیمانی زندگی میں ایسے شرمناک واقعات کبھی نہیں دیکھے تھے۔ جمہوریت میں اپوزیشن کی بہت اہمیت ہوتی ہے لیکن حکومت نے ایوان چلانے میں تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شرد پوار کو کل کے واقعات سے بہت دکھ ہوا ہے۔
Published: undefined
آر جے ڈی کے منوج کمار جھا نے کہا کہ حکومت نے مانسون سیشن کے دوران جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ ان کی پارٹی اپوزیشن کے ساتھ ہے۔ یہ ملک 135 کروڑ لوگوں کا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز