نئی دہلی: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج سے شروع ہو گیا ہے۔ سنبھل تشدد اور اڈانی معاملہ پر ہنگامہ کے درمیان پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی آج 27 نومبر کی صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اس درمیان سرمائی اجلاس سے متعلق اپنی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے 25 نومبر کو کانگریس کی پارلیمانی اسٹریٹجی گروپ کی اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کی صدارت کانگریس صدر و راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کی۔ میٹنگ میں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری کے. سی. وینوگوپال اور جئے رام رمیش سمیت سرکردہ لیڈران شامل ہوئے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس میٹنگ کے بعد صحافیوں کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’میٹنگ میں پارٹی کے ذریعہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اٹھائے جانے والے ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ بحث کے لیے مختلف ایشوز سامنے آئے ہیں جنھیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھایا جائے گا۔ جئے رام رمیش کہتے ہیں کہ ’’کانگریس کے ذریعہ موڈانی گھوٹالہ، منی پور کے حالات، چین کے ساتھ سرحد سمجھوتہ اور اس سے پیدا ہونے والے چیلنجز، سماجی پولرائزیشن، اتر پردیش کے فسادات اور آلودگی وغیرہ کے ساتھ ساتھ معاشی، سماجی و سیاسی ایشوز کو پارلیمنٹ اٹھایا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ اڈانی کے خلاف لگے الزامات کو لے کر کانگریس نے جے پی سی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور اس پر پورے عزم کے ساتھ قائم ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں حال میں ہوئے انکشافات سے یہ بات مزید واضح ہو گئی ہے کہ اڈانی معاملہ کی جانچ کے لیے جے پی سی کی تشکیل ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز