قومی خبریں

کشمیر کے تمام تاریخی راستے کھولے جائیں: محبوبہ مفتی

وزیر اعلیٰ نے کہا جب امر ناتھ یاتریوں پر حملہ ہوا تو ہمارے نوجوان خون کا عطیہ دینے کے لئے پیش پیش رہے اور اس شکارے والے کو کون بھول سکتا ہے جس نے ایک سیاح کی جان بچانے کے لئے اپنی جان قربان کی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا تصویر: گوا کے پناجی میں انڈیا آئڈیاز کنکلیو کے دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست کے تمام تاریخی راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا جغرافیہ اسے وسطی ایشیا کے لئے ایک دروازہ بناتا ہے اور یہ پوزیشن ریاستی عوام کے لئے بیرونی دنیا تک رسائی کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔
وزیر اعلیٰ نے گذشتہ رات گوا کے دارالحکومت پناجی میں’انڈیا آڈئیاز کنکلیو2017‘ سے خطاب کرتے ہوئے جموں وکشمیر میں تمام تاریخی تجارتی راستوں کو کھلوا کر اسے خطے میں سارک تعاون کے لئے ایک نمونہ بنانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا’ آیئے ہم اسے خطے میں بڑے پیمانے پر باہمی تعاون کے لئے ایک نمونہ بنائیں‘۔ ریاستی عوام کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’ ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آکر جموں وکشمیر کو غیر یقینیت سے باہر نکالے‘۔
انہوں نے کہا’ ریاستی عوام کو اپنائیت کا احساس دلانا لازمی ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان اعلیٰ اقدار پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا جن کا مظاہرہ ریاستی عوام نے وقتاً فوقتاً انتہائی حساس حالات کے دوران کیا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ نے کہا ’جب امر ناتھ یاتریوں پر حملہ ہوا تو ہمارے نوجوان خون کا عطیہ دینے کے لئے پیش پیش رہے اور اس شکارے والے کو کون بھول سکتا ہے جس نے ایک سیاح کی جان بچانے کے لئے اپنی جان قربان کی۔ کشمیریت اس قدر ہماری رگ و پے میں سرایت کر گئی ہے کہ اسے کوئی بھی بیرونی مداخلت متاثر نہیں کرسکتی‘۔ ان کی حکومت کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کے لئیان کی جانب سے عام معافی کے اعلان کا مقصد انہیں ایک پُر امن زندگی گذارنے کا موقعہ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ مذاکرات کار کی تقرری سے مفاہمت کے لئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے چند میڈیا اداروں کی جانب سے مختلف واقعات عوام کے سامنے لانے میں غیر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے پر اپنے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح لوگوں اور طبقوں کے مابین مزید بدگمانی پیدا ہوئی۔ کنکلیو میں نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، مرکزی وزراء، سری لنکا کی سابق وزیر اعلیٰ چندریکا کمارا تنگا، یو اے ای سے آئے وزیر زکی انور مصباح، گوا کے وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر، میڈیا افراد اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔

Published: undefined

&nbsp; اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔ &nbsp;

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined