نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ملک کے تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسوں کو ہدایت دی کہ وہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کی نگرانی کرنے کے لیے از خود نوٹس لیں۔
Published: undefined
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ایم پیز اور ایم ایل ایز کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے یکساں رہنما خطوط جاری کرنا مشکل ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہر ہائی کورٹ میں خصوصی بنچ تشکیل دی جائیں گے جو سیاست میں جرائم کو روکنے کے لیے مسلسل ہدایات جاری کریں گی۔ اس کام میں وہ ایڈوکیٹ جنرل اور ریاستی حکومت کے دیگر عہدیداروں کی مدد لے سکتی ہیں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ اپنے دائرہ اختیار کے تحت تمام ضلعی اور سیشن عدالتوں سے اس معاملے پر اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے 11 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 8 کے جائز ہونے سے متعلق مسئلہ جو کہ الیکشن لڑنے سے نااہلی کی مدت کو چھ سال تک محدود کرتا ہے، الگ سے جانچا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز