گاندھی نگر: زراعت کے مرکزی وزیر مملکت پروشوتم روپالا اور سڑک ٹرانسپورٹ ،شاہراہوں ،جہاز رانی ،کیمیکل اور فرٹیلائزر کے وزیر مملکت مانڈویا کو آج ایک بار پھر راجیہ سبھا کے لئے بلامقابلہ منتخب کرلیا گیا۔
ان کےساتھ ہی کانگریس کے دو امیدواروں ریلوے کے سابق وزیر مملکت نارائن راٹھوا اور خاتون وکیل امی بین یاگنک کو بھی بلا مقابلہ منتخب کرلیاگیاہے ۔
انتخابی افسر اے بی کرووا نے یواین آئی کو آج بتایا کہ گجرات کی دواپریل کو خالی ہونے والی راجیہ سبھا کی چار سیٹوں کے لئے کل آٹھ پرچے داخل کئے گئے تھے جن میں سے ایک کو 13مارچ کو جانچ کے دوران ردکردیاگیاتھا۔باقی بچے سات میں سے تین بی جے پی کےتیسرے امیدوار اور گجرات کے سابق وزیر کریٹ رانا،کانگریس کی حمایت یافتہ آزادامیدوار پی کے والیرا اور مسٹرروپالا کے لئےڈمی رہے رجنی پٹیل نے آج نام واپس لینے کے آخری دن اپنے پرچے واپس لے لئے ۔اس طرح سے کل چار سیٹوں کے لئے اتنے ہی امیدوار ہونے پر سبھی بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ۔
واضح رہے کہ یہ سبھی چاروں سیٹیں پہلے بی جے پی کے پاس تھیں لیکن گزشتہ دسمبرمیں ہوئے اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کی تعداد کم ہوجانے سے بی جے پی نے اس بار صرف دوہی امیدواروں کو میدان میں اتارا۔پچھلی بار کے دودیگرامیدواروں میں سے ایک مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اترپردیش سے پرچہ داخل کیا ہے جبکہ شنکر ویگڑ کو اس بار امیدوار ہی نہیں بنایاگیا۔کانگریس کو اسمبلی میں سیٹیں بڑھنے سے دوسیٹوں کا فائدہ ہواہے ۔
182رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے 99اور کانگریس کے 77ارکان ہونے سےدونوں کو دودو سیٹیں ہی مل سکتی تھیں۔
گجرات میں راجیہ سبھاکی ان چار سیٹوں کے لئے چاہے اب الیکشن کی ضرورت نہ ہو اور سبھی امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہوں لیکن اس کے لئے نامزدگی ،اسکی جانچ میں کافی رسہ کشی دیکھنے کو ملی ۔
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن 12مارچ کو ہی سبھی آٹھ پرچے داخل کئے گئے اور اس سے ایک بار پھر گزشتہ اگست میں ہوئے راجیہ سبھا کے انتخابات جس میں کانگریس کے احمد پٹیل کو معمولی فرق سے جیت حاصل ہوئی تھی،ہنگامہ خیز ہونے کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں ۔
کانگریس کی خاتون امیدوار امی بین یاگنک کے خلاف ریاست میں پارٹی کی خواتین شاخ کی صدر سونل بین پٹیل نے استعفی دیدیاتھا۔مسٹر راٹھوا کی نامزدگی کے تعلق سے بھی قیاس آرائیاں آخری وقت تک جاری رہیں ۔
اس کے بعد کل اسمبلی میں مار پیٹ کے واقعہ کی وجہ سے کانگریس کے دو ارکان اسمبلی کو دوسال اور ایک کو ایک سال کے لئے معطل کئے جانے کو بھی کچھ حلقوں میں راجیہ سبھا انتخابات کے اعدادوشمار سے جوڑ کر دیکھاگیا۔ لیکن اب بلامقابلہ انتخاب سے یہ قیاس آرائیاں ختم ہوگئی ہیں۔
Published: 15 Mar 2018, 4:47 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Mar 2018, 4:47 PM IST
تصویر: پریس ریلیز