قومی خبریں

بابری مسجد انہدام کے تمام ملزمان کو بری کر دینا چاہیے، اقبال انصاری کی اپیل

انصاری نے کہا کہ بابری مسجد انہدام کیس میں متعدد ملزمان اب زندہ نہیں ہیں اور جو لوگ موجود ہیں وہ بہت بوڑھے ہو چکے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ اس کیس کو ختم کر دیا جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایودھیا: بابری مسجد مقدمہ کے ایک مدعی اقبال انصاری نے انہدام کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی سی بی آئی عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کے تمام ملزموں کو بری کر دیا جائے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت 30 ستمبر کو اس کیس میں اپنا فیصلہ سنانے والی ہے اور ملزمان میں ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ اور ونے کٹیار جیسے بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈران شامل ہیں۔

Published: 17 Sep 2020, 1:40 PM IST

اقبال انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی تنازعہ سے متعلق اپنا فیصلہ دے چکی ہے اور مندر کی تعمیر کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ انصاری نے کہا ’’بابری مسجد انہدام کیس میں متعدد ملزمان اب زندہ نہیں ہیں اور جو لوگ موجود ہیں وہ بہت بوڑھے ہو چکے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ اس کیس کو ختم کر دیا جائے اور اس کیس کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا جانا چاہیے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بابری مسجد سے متعلق کوئی بھی تنازعہ اب باقی نہیں رہا ہے۔‘‘

Published: 17 Sep 2020, 1:40 PM IST

اقبال انصاری نے مزید کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کو مل جل کر رہنے کی اجازت دی جانی چاہیے اور ملک کے معاشرتی تانے بانے کو مستحکم کرنا چاہیے۔ بابری مسجد انہدام معاملے میں بحث مکمل ہو چکی ہے اور 30 ​​ستمبر کو اس پر فیصلہ سنایا جائے گا۔

Published: 17 Sep 2020, 1:40 PM IST

واضح رہے کہ 27 سال تک چلنے والے اس مقدمہ میں 30 ستمبر کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت اس پر فیصلہ سنائے گی۔ 6 دسمبر 1992 کو جب بابری مسجد کو انتہا پسندوں کی طرف سے شہید کیا گیا تھا تو پورا ملک حیران و ششدر رہ گیا تھا اور اس کے بعد ہونے والے فسادات میں متعدد لوگوں نے اپنی جان گنوا دی تھی۔

Published: 17 Sep 2020, 1:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Sep 2020, 1:40 PM IST