نئی دہلی: دانتوں، مسوڑھوں کو صاف کرنے اور منہ کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال ایک رجحان بن گیا ہے۔ عام طور پر لوگ اپنی پسندیدہ شخصیات کو دیکھ کر بغیر کسی تحقیق کے ماؤتھ واش کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔
Published: undefined
ایک تحقیق کے مطابق عام طور پر استعمال ہونے والے الکحل پر مبنی ماؤتھ واشز منہ میں رہنے والے مائکرو بایوم (منہ میں رہنے والے جراثیم) پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں، جس سے پیریڈونٹل امراض اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ دراصل، زبانی مائکرو بایوم ہاضمے میں مدد کرتا ہے اور منہ کو صحت مند رکھتا ہے۔
Published: undefined
جرنل آف میڈیکل مائیکرو بایولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں وہ مرد شامل تھے جو مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھتے ہیں۔ جنسی امراض سے بچنے کے لیے روزانہ ماؤتھ واش استعمال کرتے ہیں۔
بیلجیئم کے انسٹیٹیوٹ آف ٹراپیکل میڈیسن (آئی ٹی ایم) کی ٹیم نے بتایا کہ تین ماہ تک الکحل پر مبنی ماؤتھ واش کے روزانہ استعمال سے ان مردوں کے منہ میں دو قسم کے جراثیم فیوسو بیکٹیریم نیوکلیاٹم اور اسٹریپٹوکوکس کی مقدار میں اضافہ ہو گیا۔
Published: undefined
یہ دونوں بیکٹیریا مسوڑھوں کی بیماری کو بڑھاتے ہیں اور غذائی نالی اور کولوریکٹل کینسر کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ محققین نے ایکٹینوبیکٹیریا نامی بیکٹیریا کے گروپ میں بھی کمی دیکھی جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم ہے۔
آئی ٹی ایم کے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن یونٹ کی ڈاکٹر جولین لومن نے کہا کہ "الکوحل پر مبنی ماؤتھ واش مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہے۔ عام لوگ سانس کی بو سے نمٹنے یا پیریڈونٹائٹس سے بچنے کے لیے اسے روزانہ استعمال کرتے ہیں لیکن انہیں اس کے نقصانات سے آگاہ ہونا چاہیے۔ اس کی رہنمائی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور کے ذریعہ کی جانی چاہئے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined