لوک سبھا میں عام بجٹ پر جاری مباحثے کے دوران سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور قنوج سے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے بجٹ کے حوالے سے مرکزی حکومت و پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بجٹ میں اتر پردیش کو کچھ نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں صرف اور صرف ناامیدی نظر آرہی ہے۔
Published: undefined
قنوج کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ یہ اس حکومت کا 11واں بجٹ ہے، اس کے باوجو صرف اور صرف ناامیدی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ حکومت میں ہیں وہ تو ضرور اس کی تعریف کریں گے، مگر بجٹ کے حوالے سے نہ صرف ناامیدی ہے بلکہ حکومت بننے کے بعد جو خوشی چہروں پر نظر آنی چاہیے تھی وہ تک نظر نہیں آ رہی ہے۔ 11ویں بجٹ میں بے روزگاروں، نوجوانوں اور دیہی علاقوں کے مسائل سرے سے غائب نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں گھر چلانا کتنا مشکل ہوتا ہے یہ باتیں فیملی والے بخوبی جانتے ہیں۔
Published: undefined
سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اگر 10 سالوں میں اتنا زیاد کچھ ہوا ہے تو پھر آپ ہنگر انڈیکس میں آپ کہاں کھڑے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے میک ان انڈیا کا خواب دکھایا۔ سب سے زیادہ رکن پارلیمنٹ یوپی سے منتخب ہوتے ہیں، پھر بھی ہمیں کوئی بڑا پروجیکٹ نہیں ملا۔ صرف وزیراعظم ملے ہیں۔ یوپی کو نہ تو آئی آئی ٹی، آئی ایم ایم اور ٹرپل آئی آئی ٹی ملی اور نہ ہی مرکز سے کوئی نئی یونیورسٹی۔ رائے بریلی اور گورکھپور میں ایمس بنائے گئے وہ بھی اس لیے کہ سماجوادی پارٹی کی حکومت کے دوران زمین دی گئی تھی۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے کہا کہ بہت سی چیزوں کو کسی حد تک پرائیویٹائز کیا گیا لیکن نوکریاں نہیں ملیں۔ کیا پی ڈی اے حکومت کو جو عزت ملتی ہے وہ یہ حکومت دے پا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی بڑھنے کی بات ہوتی ہے اور پھر بھی برآمدات کم ہو رہی ہیں۔ تجارتی خسارہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ 10 سال بعد بھی ہم وہیں ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی میں جو نتائج آئے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ آپ نے کیسا کام کیا ہے۔ ملک کے وزیراعظم بھی ووٹ سے ہارے ہیں۔
Published: undefined
سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ جب میں حکمراں پارٹی کے لوگوں کی باتیں سنتا ہوں تو مجھے یہ شعر یاد آتا ہے کہ ’وہ جھوٹ بول رہا تھا بڑے سلیقے سے، میں اعتبار نہ کرتا تو اور کیا کرتا‘۔مجھے یاد ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نے جنک پور میں جھنڈا دکھایا اور پھر اس بس میں بیٹھ کر 35 لوگ ایودھیا آئے تھے۔ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ جنک پور سے ایودھیا تک ایکسپریس وے بننا چاہئے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی کو صرف ایک فیصدی سرمایہ کاری ملی ہے۔ یوپی میں نوئیڈا میں جو ادارے کھلے ہیں، اس کے لیے ہماری حکومت میں زمینیں دی گئیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ جو پروجیکٹ دیری سے چل رہے ہیں، ان کے لیے کون ذمہ دار ہے؟ یوپی اور مرکز دونوں جگہ آپ کی حکومت ہے۔ آج ایک بار پھر ٹرین حادثہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے پیپر لیک اور ٹرین حادثہ میں مقابلہ چل رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined