غازی پور: مختار انصاری کی موت کے بعد سے اہم لیڈران کا غازی پور آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی اتوار (7 مارچ) کو غازی پور میں واقع مختار انصاری کے گھر گئے اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ مختار انصاری سماج وادی پارٹی کے ہی ممبر اسمبلی تھے جن کا گزشتہ 28 مارچ کو انتقال ہو گیا تھا۔ مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری غازی پور سے لوک سبھا کے لیے سماج وادی پارٹی کے امیدوار ہیں۔
Published: undefined
مختار انصاری کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد اکھلیش یادو نے کہا کہ جو تصویر پیش کی گئی ہے وہ حقیقی نہیں ہے۔ ان کے انتقال پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی۔ کیا ہم یہ نہیں دیکھ سکتے کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا؟ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ بی جے پی حکومت پر غیر ملکی سرزمین پر قتل کا الزام لگایا جا رہا ہے، اب ہم ان کی موت کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرا رہے ہیں، اس میں غلط کیا ہے؟
Published: undefined
غازی پور میں مختار انصاری کے گھروالوں سے ملنے جاتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں میں گھر والوں سے ملنے جا رہا ہوں۔ جو واقعہ پیش آیا وہ سب کے لیے چونکا دینے والا ہے۔ مختار نے خود کہا کہ انہیں زہر دیا جا رہا ہے اور وہی بات سامنے آئی۔ ہمیں امید ہے کہ حکومت سچ سامنے لائے گی۔ وہ کئی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ جو شخص اتنے سالوں جیل میں رہا اور اس کے بعد بھی عوام اسے جتا رہی ہے تو اس کا مطلب خاندان اور اس شخص نے عوام کا دکھ درد بانٹا ہے۔ آج وہ تمام چیزیں موجود ہیں کہ کس طرح خاندان نے لوگوں کے درمیان کام کیا اور ان کے دکھ درد بانٹے۔ جمہوریت میں عوام اس کے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے ہیں جو عوام کے دکھ درد میں شریک نہیں ہوتا۔
Published: undefined
سماج وادی پارٹی کے ترجمان فخر الحسن چاند نے کہا ہے کہ سماج وادی پارٹی غازی پور کے امیدوار افضال انصاری کے بھائی کی جس طرح سے موت ہوئی ہے اس کے بعد ایس پی صدر انصاری خاندان کو تسلی دینے گئے۔ ایس پی کے صدر ہر دکھ درد کے موقع پر ملک کے عوام کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ حال ہی میں ایس پی لیڈر دھرمیندر یادو نے بھی انصاری خاندان کے گھر پہنچ کر تعزیت کی تھی اور میڈیا سے کہا تھا کہ جلد ہی اکھلیش یادو بھی مختار انصاری کے اہل خانہ سے ملنے اور تعزیت کرنے آئیں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اتر پردیش کے بڑے لیڈروں میں شمار کیے جانے والے مختار انصاری کا 28 مارچ کو انتقال ہو گیا تھا۔ باندہ جیل میں ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں علاج کے لیے میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ یہاں تقریباً ایک گھنٹے کے علاج کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ان کی موت کے بعد ان کے اہلِ خانہ نے جیل انتظامیہ پر انہیں زہر دینے کا الزام عائد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز