سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ایشو پر کل جماعتی میٹنگ طلب کی جس میں انھوں نے کہا کہ کئی بار ان مشینوں پر شبہات ظاہر کیے جا چکے ہیں اور کسی بھی پارٹی کا بٹن دبانے پر بی جے پی کے حق میں ووٹ جانے کی باتیں سامنے آ چکی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ اس سلسلے میں سبھی پارٹیاں کسی بہتر حکمت عملی پر غور کریں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر گورو مہیشوری نے میٹنگ کے دوران کہا کہ انتخابات کے دوران ای وی ایم میں دھاندلی کے کئی ثبوت پائے گئے ہیں اور ایسی دھاندلی جمہوریت کوختم کرنے کی سازش ہے۔ انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے بھنڈ-مرینا میں مشین میں گڑبڑی ہوئی جس میں پتہ چلا کہ ای وی ایم کا کوئی بھی بٹن دبانے پر ووٹ بی جے پی کو ہی جا رہا تھا۔ وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی خوب وائرل ہوا تھا۔ مہیشوری نے کہا کہ عآپ کے ریاستی انچارج سنجے سنگھ بار بار یہ سوال اٹھاتے رہے ہیں کہ ہر بار ای وی ایم میں گڑبڑی ہونے کی حالت میں ووٹ صرف بی جے پی کو ہی کیوں جاتا ہے، کسی دوسری پارٹی کو کیوں نہیں جاتا؟ لیکن اس کا سوال ابھی تک کسی نے نہیں دیا۔
عآپ لیڈر گورو مہیشوری نے کہا کہ اگر بی جے پی کو لگتا ہے کہ اسے عوامی حمایت حاصل ہے تو اس قدر تنازعہ ہونے کے بعد بھی بیلٹ سے انتخاب کرانے کی ہمت کیوں نہیں دکھاتی۔ مہیشوری نے انتخابی کمیشن کے ’ہیکتھان‘ سے متعلق کہا کہ انتخابی کمیشن نے ایسابے دلی سے کیا جس میں یہ کہا گیا کہ مشین کو بغیر چھوئے اسے ہیک کر کے دکھایا جائے جو ایک مضحکہ خیز معاملہ ہے۔
گورو مہیشوری نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ عآپ کے دہلی ممبر اسمبلی اور انجینئر سوربھ بھاردواج نے دہلی اسمبلی میں لائیو ڈیمو دکھا کر ای وی ایم کو ہیک کر کے پہلے ہی دکھا دیا ہے۔ انتخابی کمیشن اور بی جے پی چاہے کتنی بھی وضاحت پیش کرے لیکن ای وی ایم کو لوگ اب مشتبہ نگاہوں سے دیکھنے لگے ہیں۔ ای وی ایم سے انتخاب کرانے کا کوئی معنی نہیں رہ گیا ہے۔ مہیشوری نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں اختتام پذیر میونسپل الیکشن میں یو پی میں جہاں جہاں بیلٹ سے انتخابات ہوئے وہاں وہاں بی جے پی کو شکست ہاتھ لگی۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ ای وی ایم میں دھاندلی کروائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے تبھی سے ایسا ہونے لگا ہے۔ بی جے پی کو عوام پر نہیں صرف ای وی ایم پر بھروسہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب سبھی پارٹیاں بیلٹ سے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں تو بی جے پی پیچھے کیوں ہٹ رہی ہے؟
میٹنگ میں سبھی پارٹیوں نے بیلٹ کے ذریعہ انتخابات کرائے جانے کے حق میں اپنی رائے ظاہر کی۔ سبھی پارٹیوں نے اس ایشو پر جلد ہی ایک بارپھر کل جماعتی میٹنگ کرنے اور اس سلسلے میں کوئی پالیسی تیار کرنے پر اتفاق رائے کا اظہار کیا۔
Published: 07 Jan 2018, 8:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Jan 2018, 8:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز