اتر پردیش میں مین پوری لوک سبھا سیٹ اور رام پور اور کھتولی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ ایس پی سرپرست ملائم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد خالی ہوئی مین پوری سیٹ پر سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس کے علاوہ یوپی کے رام پور صدر اور کھتولی، اڈیشہ کے پدم پور، راجستھان کے سردارشہر، بہار کی کوڑھنی اور چھتیس گڑھ کی بھانوپرتاپ پور اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔
Published: undefined
یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے سیفئی میں اپنا ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد اکھلیش نے ڈمپل کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پولیس کی کوشش ہے کہ سماج وادی پارٹی کا ووٹ ہی نہ پڑنے پائے۔ رام پور میں بھی یہی حال ہے، جس دن سے ہم ووٹ مانگ آئے ہیں، وہاں بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایس پی کا ووٹ نہ پڑنے پائے۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے کہا کہ رام پور میں لوگوں کو کہیں بھی جانے نہیں دیا جا رہا ہے، پولیس لوگوں کی جانچ کر رہی ہے۔ جن کے پاس آئی ڈی ہے انہیں بھی واپس کیا جا رہا ہے۔ ایس پی کے ووٹ والے علاقوں اور دیہاتوں میں باہر سے آئے سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ مین پوری نیتا جی کی زمین ہے۔ سماج وادی پارٹی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ بڑی تعداد میں لوگ سماج وادی پارٹی کو ووٹ دے رہے ہیں۔ مین پوری میں نیتا جی کے لئے جو احترام ہے اس کی وجہ سے ایک ایک ووٹ ایس پی کو جا رہا ہے، اسی لیے بی جے پی پریشان ہے۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن سے موصولہ اطلاع کے مطابق مین پوری میں 7.08 فیصد، کھتولی میں 6.90 اور رام پور میں 9 بجے تک 3.97 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس سے پہلے ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال اور رام پور کے سابق ایم ایل اے اعظم خان نے ان پر انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز