لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے یوگی حکومت کے اتر پردیش کی سڑکوں کو گڑھوں سے پاک بنانے کے منصوبے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کی میعاد کار میں تعمیراتی کاموں میں بدعنوانی شباب پر ہے اور روزانہ نئے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔
Published: undefined
اکھلیلش یادو نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ ریاست میں سڑکوں کی تعمیر اور گڑھوں سے پاک سڑکوں کے نام پر بجٹ کی ایسی بندر بانٹ کبھی نہیں دیکھی تھی۔ اس حکومت میں سڑک تعمیر کی کوالٹی صفر ہے۔ تعمیر کے نام پر بجٹ کی لوٹ ہورہی ہے۔ اسی طرح سے گذشتہ چھ سالوں سے سڑکوں کو گڑھوں سے پاک کرنے کی اسکیم میں ہزاروں کروڑ روپئے کے بجٹ کا بندر بانٹ ہوگیا لیکن سڑکوں کی خستہ حالی بدستور قائم ہے۔حکومت گڑھوں سے پاک مہم کی تاریخیں بڑھاتی رہی۔ سڑکوں کو گڑھوں سے پاک نہیں کراسکی۔
Published: undefined
آج بھی ریاست کی سڑکوں پر گڑھے ہی گڑھے ہیں۔ جس سے ہر روز حادثات میں لوگوں کی جانیں جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ راجدھانی لکھنؤ کی سڑکوں کی حالت زار بھی کافی خراب ہے۔ حکومت لکھنؤ کی سڑکوں کو بھی ٹھیک نہیں کرپارہی ہے۔سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ گڑھے ہیں۔ وکرما دتیہ مارگ پر جہاں ججز، چیف سکریٹری اور کئی وزراء رہتے ہیں اس سڑک کا بھی برا حال ہے۔ محکمہ جاتی تعمیراتی کاموں کی وجہ سے کھدائی سے سڑکیں اونچی نیچی بنا کر چھوڑ دی گئی۔ جس میں چلنے پر گاڑی جھولے کا احساس کراتی ہے۔ یہی حال لکھنؤ کی دیگر سڑکوں کا بھی ہے۔
Published: undefined
یادو نے کہا کہ اضلاع میں تو سڑک تعمیر میں جم کر بدعنوانی ہورہی ہے۔سڑک و دیگر تعمیراتی کاموں میں ہورہی گھپلے بازی پر روک لگانے کے بجائے حکومت کے وزیر اپنے نام کا فیتا کاٹ کر بدعنوانوں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔پیلی بھیت میں وزیر اعظم سڑک اسکیم کے تحت بنی سڑک کو لوگوں نے ہاتھ سے اکھاڑ دیا۔ اس سے پہلے بھی کئی جگہوں پر گھٹیا اور فرضی تعمیر کی خبریں آچکی ہیں۔
Published: undefined
بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تعمیر کو بھی سبھی نے دیکھا ہے۔ کس طرح وزیر اعظم کے افتتاح کے دوسرے دن ہی ایکسپریس وے ٹوٹ گیا۔ اس تعمیراتی کام میں بڑے پیمانے پر ہوئی بدعنوانی کی جانچ ضروری ہے۔ اسی طرح بی جے پی حکومت نے پوروانچل ایکسپریس وے کی تعمیر میں بھی میعار کے برخلاف کام کر کے کوالٹی کو برباد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز