ایک طرف شاہجہاں پور عصمت دری معاملہ میں ملزم سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر سوامی چنمیانند کو جیل میں دی جا رہی سہولتوں اور متاثرہ لڑکی کے خلاف ہو رہی کارروائی کے پیش نظر اپوزیشن لیڈران و سماجی کارکنان یوگی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر رہی ہے تو دوسری طرف کچھ ہندو تنظیمیں چنمیانند کے بچاؤمیں کھڑی نظر آ رہی ہیں۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری نے جنسی استحصال کے الزام میں جیل میں بند چنمیا نند کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سوامی کو سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔
Published: 08 Oct 2019, 3:00 PM IST
مہنت گری نے اس معاملے میں متأثرہ کے دعوؤں پر ہی شبہ کا اظہار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ پورے معاملے کی غیرجانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے۔ مہنت نریندر گری نےچنیما نند کی طرفداری کرتے ہوئے کہا کہ "سادھو سنتوں پر الزامات عائد کرنا ایک فیشن بن گیا ہے۔ سوامی جی کی آڑ میں سادھو سنتوں کو بدنام کرنے اور ان کی شبیہ داغدار کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔ اس معاملے میں اکھاڑا پریشد سوامی کے ساتھ ہے۔ایک سنت کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔"
Published: 08 Oct 2019, 3:00 PM IST
مہنت نریندر گری نے یہ بھی کہا کہ وائرل ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ منظم سازش کے تحت انہیں نشیلی اشیاء کھلا کر ناشائستہ فوٹو لیا گیا ہے اور انہیں بلیک میل کرنے کی ایک بڑی سازش ہے۔ویڈیو میں دو لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں جو پیسہ لینے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ان میں سے کسی ایک نے یہ ویڈیو وائر ل کیا ہے۔
Published: 08 Oct 2019, 3:00 PM IST
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے نریندر گری نے چنمیا نند کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ’’ان کے ذریعہ یہ قبول کرلینا کہ ’میں شرمندہ ہوں‘ بہت بڑی بات ہے۔سادھو سنتوں کو اس طرح کا عمل نہیں کرنا چاہیے۔اکھاڑا پریشد ان کا بائیکاٹ کرتا ہے‘‘۔لیکن آج انہوں نے اپنے بیان میں چنمیا نند کا دفاع کیا ہے اور لڑکی کو جیل میں ڈالنے کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 08 Oct 2019, 3:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Oct 2019, 3:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز