اجمیر: صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے 811 ویں سالانہ عرس کے دوران آج راجستھان کے اجمیر میں غریب نواز کی بارگاہ میں روایتی انداز میں بسنت کے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا۔
Published: undefined
شاہی قوال سے وابستہ قوال اجمیر میں درگاہ کے مرکزی نظام گیٹ سے بسنت پھولوں کا گلدستہ اٹھائے غریب نواز کے قریبی امیر خسرو اور نیازی کی بسنت سے متعلق قوالی گاتے ہوئے چل رہے تھے۔ درگاہ دیوان زین العابدین کے جانشین ان کے صاحبزادے سید نصیر الدین کی قیادت میں جلوس درگاہ کے مین گیٹ سے آستانہ شریف کے اندر گیا اور نہایت احترام کے ساتھ غریب نواز کی بارگاہ میں بسنت پیش کی گئی۔
Published: undefined
اس دوران بسنت منالے سہاگن...خواجہ معین الدین کے در آ جاتی ہے بسنت... جیسے گانے بلند آواز میں گائے جارہے تھے۔ عرس کے خصوصی موقع پر پیش کی جانے والی بسنت میں خدام خواجہ، زائرین وغیرہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ زعفرانی پھولوں کے گلدستے اور بہار سے جڑی قوالیاں سب کو اپنی طرف کھینچ رہی تھیں۔ خواجہ معین الدین چشتی کی دہلیز پر پیش کی جانے والی بسنت قومی اتحاد، جوش اور ہم آہنگی کی علامت بن گئی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ خواجہ غریب نواز کو بسنت کے پھول بہت پسند تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال بسنت پنچمی کے موقع پر غریب نواز کے در پر بسنت کے پھولوں کا گلدستہ پیش کرنے کی روایت ہے۔ اتوار کو قل عرس چھٹی ہوگی اور قل میں شرکت کے لیے ہزاروں زائرین آج رات تک اجمیر پہنچ جائیں گے۔ آج خود آخری شاہی اجتماع ہوگا۔ اجمیر شریف میں غریب نواز کا عرس عروج پر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined