جمعہ اور ہفتہ کی نصف شب کو مہاراشٹر میں ہائی وولٹیج ڈرامہ کا مرکزی کردار ادا کرنے والے این سی پی کے رکن اسمبلی اجیت پوار کے سر پر اب اینٹی ڈفیکشن لاء (سیاسی وابستگی تبدیلی مخالف قانون) کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔ متعدد اراکین اسمبلی کی حمایت کا کر کے دیویندر فڑنویس کی بی جے پی حکومت میں نائب وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے اجیت پوار کو ان کے چچا اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے این سی پی کی قانون ساز پارٹی کے قائد کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ریاست میں آدھی رات کو بدلے ہوئے مساوات میں حکومت ضرور تشکیل دے دی گئی ہے لیکن اب اجیت پوار کی اسمبلی کی رکیت بھی خطرے میں آ سکتی ہے۔
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST
مہاراشٹرا میں اسمبلی کی 288 سیٹیں ہیں، جن پر ہونے والے انتخابات میں این سی پی نے 54 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے چچا شرد پوار سے بغاوت کرکے دیویندر فڈنویس حکومت میں نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے والے اجیت کو (تبدیلی سیاسی وابستگی مخالف قانون) سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی درکار ہیں۔
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST
در اصل مہاراشٹرا میں اجیت پوار کی بغاوت کے بعد دن بھر تیز رفتار سے تبدیل ہوتے منظرنامہ میں شام کو ایک مرتبہ پھر سے شرد پوار مضبوط نظر آنے لگے ہیں۔ شام کے وقت انہوں نے پارٹی کے اراکین اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا جس میں پارٹی کے 54 اراکین اسمبلی میں سے تقریباً 50 موجود رہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کے خیمہ میں صرف 4 ارکان اسمبلی ہی رہ گئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں دیوندر فڑنویس کی حکومت کا فلور ٹیسٹ پاس کرنا تو دور اجیت پوار اور ان کے ساتھی ممبران اسمبلی کے لئے اپنی اسمبلی کی رکنیت بچانا تک مشکل نظر آ رہا ہے۔
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST
قابل ذکر ہے کہ اینٹی ڈفیکشن قانون ذاتی طور پر سیاسی وابستگی تبدلی کرنے پر روک لگاتا ہے اور ایسا اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جبکہ اجتماعی طور پر دو تہائی ارکان اسمبلی پارٹی تبدیل کر رہے ہوں۔ چونکہ مہاراشٹرا کی 288 اسمبلی نشستوں میں سے این سی پی کے پاس 54 نشستیں ہیں، لہذا اجیت پوار کو اس قانون سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی درکار ہیں۔ اس
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST
اینٹی ڈفیکشن قانون کی وجہ سے ہی شاید شرد پوار نے اجیت پوار سمیت تمام باغی ارکان اسمبلی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے کیونکہ پارٹی سے برطرفی پر تمام باغی ایم ایل اے اینٹی ڈفیکشن قانون کے تحت کارروائی سے بچ جاتے۔ لیکن موجودہ صورت حال میں، جوں ہی این سی پی فلور ٹیسٹ سے پہلے وہپ کو جاری کرے گی، اسی وقت اراکین اسمبلی کے ایوان میں وہپ کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM IST