قومی خبریں

دہلی میں فضائی آلودگی مزید خراب، زہریلی ہوا نے موسم سرما سے پہلے خطرے کی گھنٹی بجائی

اس وقت دہلی میں فضائی آلودگی ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ خطرے کی حد سے 59 گنا زیادہ ہے اور یہ صحت کے لئے خطرہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اے کیو آئی سی این ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کی ہوا کا معیار ایک نئی نچلی سطح کو چھو گیا کیونکہ آنند وہار جیسے بہت سے علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی 600 اور اس سے اوپر رپورٹ کیا گیا، جو کہ اس سیزن میں اب تک کا سب سے زیادہ  ہے۔انگریزی روزنامہ ’دی ہندوستان ٹائمس‘ میں شائع خبر کے مطابق دریں اثنا، قومی دارالحکومت میں ہوا کا مجموعی معیار آج صبح 6 بجے تک 434 رہا۔

Published: undefined

آئی کیو اے آئی آرویب سائٹ کے مطابق، آلودگی کی سطح، پی ایم2.5 کے ارتکاز کے طور پر ماپا جاتا ہے، فی الحال عالمی طبی تنظیم کی تجویز کردہ خطرے کی حد سے 59 گنا زیادہ ہے۔  یہ بڑھی ہوئی فضائی آلودگی صحت کے شدید خدشات کا باعث بن سکتی ہے، جیسے پھیپھڑوں اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ دھول کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے قومی دارالحکومت میں تقریباً 200 موبائل اینٹی اسموگ گنیں تعینات کی جائیں گی۔ہفتہ کو اے این آئی سے بات کرتے ہوئے گوپال رائے نے کہا کہ دہلی حکومت بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح سے نمٹنے کے لیے مسلسل زمین پر کام کر رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ دھول کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے، دہلی حکومت پورے شہر میں 200 موبائل اینٹی اسموگ گنیں تعینات کرے گی، جو آٹھ گھنٹے کی تین شفٹوں میں کام کریں گی، دھول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے ہر اسمبلی حلقے میں پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔

Published: undefined

قابل ذکر بات یہ ہے کہ دیوالی کے بعد دیگر سالوں کی نسبت دہلی کی ہوا کا معیار قدرے بہتر رہا ہے ۔ ’اندیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کے روز، پرالی جلانے سے دہلی کی آلودگی کا صرف 15 فیصد حصہ تھا، جو جمعہ کے 35 فیصد سے زیادہ کے اعداد و شمار سے کافی کمی ہے۔ تاہم، یہ کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دیگر عوامل دہلی کی ہوا کے معیار کو نمایاں طور پر متاثر کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined