قومی خبریں

ایران اسرائیل تنازعہ کے باعث ایئر انڈیا کی پرواز تل ابیب نہیں جائے گی

کئی فضائی کمپنیوں نے ہفتے کے روز ہی ایران کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب ایئر انڈیا نے 5 ماہ کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہونے والی تل ابیب کی پرواز کو منسوخ کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے ایویشن  کے شعبے میں ہنگامہ آرائی ہے۔ ایک روز قبل جنگ کے خطرے کے پیش نظر کئی ایئرلائنز نے ایرانی فضائی حدود کے بجائے طویل راستے اختیار کرنا شروع کر دیے تھے۔ اب ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے اسرائیل کے مالیاتی دارالحکومت تل ابیب کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔ یہ فیصلہ ہفتہ  کو ہونے والے تنازعہ کی وجہ سے لیا گیا۔ ایئر انڈیا نے گزشتہ ماہ ہی تل ابیب کے اس شہر کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کی تھیں۔ یہ پرواز 7 اکتوبر کو حماس پر اسرائیل کے حملے کے بعد بند کر دی گئی تھی۔ اب اسے دوبارہ اگلے احکامات تک بند کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر انڈیا نے اتوار کو کہا کہ دہلی سے تل ابیب کی پرواز کو اگلے احکامات تک منسوخ کیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل اور ایران کے درمیان پھوٹنے والے تنازعہ کے باعث کیا جا رہا ہے۔ ایئر انڈیا کی دہلی اور تل ابیب کے درمیان ہفتہ وار پرواز ہے۔ یہ پرواز تقریباً 5 ماہ کے وقفے کے بعد 3 مارچ کو شروع ہوئی تھی۔

Published: undefined

ہفتے کے روز ایئر انڈیا اور قنطاس ایئرویز نے ایران کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ جرمن ایئرلائن لفتھانزا ایئرلائن نے بھی تہران کے لیے پروازیں روک دی تھیں۔ لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز ایک طویل چکر کے بعد اپنی منزل پر پہنچ گئی۔ دوسری جانب لفتھانزا اور اس کی ذیلی کمپنی آسٹرین ایئرلائنز بھی ایران کی فضائی حدود استعمال نہیں کر رہی ہیں۔ قنطاس ایئرویز نے مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود استعمال کرنے سے بچنے کے لیے اپنی بہت سی پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا۔ اس کی پرواز پرتھ سے لندن کے لیے سنگاپور کے راستے پرواز کرے گی۔ یہ پرواز اب اگلے چند دنوں کے لیے سنگاپور میں فیول اسٹاپ لے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined