پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جیش محمد کے ٹھکانوں پر ائیر اسٹرائیک کے بعد ائیر چیف مارشل بی ایس دھنووا نے وِنگ کمانڈر ابھینندن کو لے کر بڑی بات کہی ہے۔ وِنگ کمانڈر ابھینندن پھر سے آسمان میں پرواز بھر سکیں گے یا نہیں؟ اس سوال کے جواب میں دھنووا نے کہا کہ ’’ابھینندن کا پھر سے جہاز اڑانا اس بات پر منحصر ہے کہ وہ فٹ نس سرٹیفکیٹ حاصل کر پاتے ہیں یا نہیں۔‘‘ ائیر چیف مارشل نے مزید کہا کہ ’’اجیکشن کے بعد ان کا میڈیکل چیک اَپ کیا گیا۔ انھیں جس علاج کی ضرورت ہوگی، انھیں وہ علاج دیا جائے گا۔ ایک بار وہ فٹ ہو گئے تو پھر سے فائٹر کاک پِٹ میں بیٹھیں گے۔‘‘
فضائیہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ابھی ابھینندن کا میڈیکل چیک اَپ ہوگا۔ پھر ان سے کئی مراحل میں پوچھ تاچھ ہوگی۔ اس کے بعد ہی یہ طے ہوگا کہ ابھینندن اڑان بھرنے کے لیے فٹ ہیں یا نہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پاکستان سے لوٹنے کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے وِنگ کمانڈر ابھینندن کا دہلی کے آرمی اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ اس دوران ان کی میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کی پسلی ٹوٹی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی ان کی پیٹھ میں اندرونی چوٹیں بھی آئی ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ابھینندن کی آنکھ اور چہرے پر بھی چوٹ کے نشانات ہیں۔ علاج کر رہے ڈاکٹروں نے ایسا اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ طیارہ سے اجیکٹ ہونے کے بعد زمین پر گرنے کی وجہ سے یا پھر مقامی لوگوں کے ذریعہ کیے گئے حملے سے ابھینندن کو یہ چوٹ آئی ہے۔ اس دوران یہ بھی خبر آئی کہ ابھینندن نے جلد کاک پِٹ میں لوٹنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے حملے میں 49 جوان شہید ہوئے تھے۔ اس حملے کے جواب میں 26 فروری کو ہندوستانی فضائیہ نے بالاکوٹ میں جیش محمد کے دہشت گرد ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔ اس ائیر اسٹرائیک کے بعد بوکھلائی پاکستانی فضائیہ نے اگلے دن ہی یعنی 27 فروری کو ہندوستانی فضائی حدود میں حملے کی نیت سے داخل ہوا۔ اس قدم کا ہندوستانی فضائیہ نے منھ توڑ جواب دیا اور ان کو پاکستان کی سرحد میں کھدیڑ دیا۔ اس دوران ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کا جنگی طیارہ ایف-16 کو گرا دیا۔ حالانکہ اس دوران وِنگ کمانڈر ابھینندن کا جنگی طیارہ بھی حملے کا شکار ہو گیا اور وہ پاکستان کی سرحد میں پہنچ گئے۔ بعد ازاں پاکستانی فوج نے ابھینندن کو اپنی حراست میں لے لیا۔ انھیں تقریباً تین دن کے بعد پاکستانی فوج نے چہار جانب سے مل رہے دباؤ کے بعد آزاد کرنے کا فیصلہ لیا۔ فی الحال ابھینندن اپنا علاج دہلی کے آرمی کیمپ میں کروا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز