قومی خبریں

مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی لا رہا ہے اچھی خبر، پانچ سالوں میں کروڑوں نوکریاں

اے آئی سسٹم کے انجینئرز جنریٹیو اے آئی سے بہت فائدہ اٹھائیں گے اور مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی ان کے تقریباً نصف کام کو ہینڈل کر سکے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

’سروس ناؤ‘ کی ایک رپورٹ میں 2028 تک ہندوستان میں ملازمتوں کی تعداد میں زبردست اضافے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی  کی وجہ سے اگلے پانچ سالوں میں لاکھوں نئی ​​ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 2028 تک ملازمت کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 45.72 کروڑ ہو جائے گی، جب کہ 2023 میں 42.37 کروڑ لوگ نوکری کر رہے تھے۔ یعنی اگلے 5 سالوں میں تقریباً 3.38 کروڑ نئی نوکریاں شامل ہوں گی۔

Published: undefined

اس کی بڑی وجہ ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ 27.3 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ اس کے بعد مینوفیکچرنگ کے شعبے میں تقریباً 15 لاکھ نئی ملازمتیں، تعلیم میں 84 ہزار اور صحت کی خدمات میں 80 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

Published: undefined

ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور اقتصادی ترقی کی وجہ سے ہندوستان میں ملازمتوں کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ لیکن ان کو حاصل کرنے کے لیے امیدواروں کے لیے اس کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنا ضروری ہوگا۔درحقیقت سروس ناؤکے مطابق، اے آئی ہندوستان میں روزگار پیدا کرنے میں بڑا کردار ادا کرے گا۔ تاہم، نئی ملازمتوں میں اضافے کے ساتھ، یہ ایک مستقل اور شاندار کیریئر کے امکانات کو بھی بڑھا دے گا۔

Published: undefined

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ہندوستان اپنی ہنر مند لیبر فورس کو ان شعبوں میں ماہر بناتا ہے تو ہندوستان عالمی ٹیکنالوجی معیشت میں ایک لیڈر بن سکتا ہے۔ اس کے لیے ہندوستان کو ان ہنر کی تربیت اور بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے سرمایہ کاری کرنی ہوگی تاکہ ہم مستقبل میں مضبوط بن سکیں۔(بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined