سری نگر: پولیس نے جمعہ کے روز انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن انتو کو سوشل میڈیا کے ذریعے غلط پروپیگنڈا اور نفرت انگیز مواد پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ محمد احسن انتو کو سوشل میڈیا پر نفرت انگیز بیانات دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
پولیس ترجمان نے کہا کہ معتبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ محمد احسن انتو ولد مرحوم غلام حسن انتو ساکن دیور لولاب کپوارہ حال کرسو راج باغ، مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار نامی دو معروف علیحدگی پسندوں کی طرف سے ٹوئٹر پر چلائے جانے والے ’ریڈیو ریزسٹنس کشمیر‘ میں سرگرمی سے حصہ لیتا ہے اور تقریر کرتا ہے۔ اُن کے مطابق مذکورہ علیحدگی پسند، جو احسن انتو کے ساتھ کئی مقدمات میں ملزم ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ملک کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔
Published: undefined
پولیس ترجمان نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈا، غلط معلومات کی مہم اور نفرت انگیز تقریر پھیلا کر احسن انتو نہ صرف جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے موجودہ پُرامن ماحول کو خراب کرنے میں ملوث پایا گیا بلکہ ملک کے خلاف انتشار بھی پھیلانے کا مرتکب قرار پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احسن انتو علیحدگی پسندی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کو بھی فعال طور پر پھیلانے میں ملوث رہا اور اس طرح سے وہ نوجوانوں کو تشدد کا سہارا لینے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے بھی اکسا نے کا کام کر رہا تھا۔
Published: undefined
ترجمان کے مطابق ایسی غیر قانونی سرگرمیاں چلانے کی پاداش میں احسن انتو کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لا کر مختلف دفعات کے تحت باضابطہ طور پر ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو حراست میں لے کر بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے اور اس حوالے سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined