نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ انڈیا اتحاد کے درمیان سات ریاستوں میں سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق ہو گیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’گزشتہ ہفتے کے دوران، انڈیا الائنس نے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، دہلی، گوا، گجرات، ہریانہ اور چنڈی گڑھ میں اہم سیٹوں کی تقسیم پر مہر لگا دی ہے اور امید ہے کہ اتحاد دیگر سیٹوں کے لیے جلد ہی مثبت نتیجہ پر پہنچے گا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا کام جاری ہے لیکن اس معاملے پر این ڈی اے میں خاموشی ہے کیونکہ وہ ایک موقع پرست اتحاد ہے۔ انہوں نے پوچھا، ’’این ڈی اے میں کیا ہو رہا ہے؟ کیا تمام غلط سوچ والے، بدعنوان اور موقع پرست ’ایم اینڈ اے‘ سودے بی جے پی کی راتوں کی نیندیں حرام کر رہے ہیں؟ بہار میں ابھی تک سیٹوں کی تقسیم کیوں نہیں ہوئی؟ مہاراشٹر میں جمہوریت پر ہتھوڑا اٹھایا ہے۔ جو پارٹی 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے کیا اسے ان پارٹیوں نے یرغمال بنا لیا ہے جنہیں وہ ہڑپنا چاہتی تھی؟‘‘
Published: undefined
دریں اثناء کانگریس لیڈر مکل واسنک اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر سندیپ پاٹھک اور آتشی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت چاندنی چوک، شمال مشرقی دہلی اور مغربی دہلی کی سیٹوں سے کانگریس الیکشن لڑے گی اور عام آدمی پارٹی باقی چار سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
Published: undefined
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا، ''بی جے پی کو ہمارے معاملے میں مداخلت کرنے کے بجائے اپنے اتحاد کو سنبھالنا چاہیے۔ این ڈی اے اتحاد میں گھبراہٹ نظر آرہی ہے اور بات 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو 400 پار کرنے کا یقین رکھتے ہیں ان میں اتنا مایوسی نہیں ہوتی۔ بی جے پی لیڈر ہمارے اتحاد کے بارے میں جلد بازی میں بیان دے رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد مسلسل کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس میں شامل ہونے کے لیے کئی اور جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔ انڈیا اتحاد کو کوئی نہیں چھوڑ رہا اور جو چھوڑ گئے وہ بھی شامل ہو رہے ہیں اور جو نہیں آئے تھے وہ بھی شامل ہو رہے ہیں۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined