نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے فوج کی نئی بھرتی اسکیم ’اگنی ویر‘ کے حوالہ سے ایک مرتبہ پھر مودی حکومت اور وزیر اعظم کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں ہر سال فرائض سے سبکدوش ہونے والے ہزاروں فوجیوں میں سے چند ایک کو ہی سرکاری ملازمت حاصل ہو پاتی ہے، ایسے حالات میں ٹھیکے پر رکھے جا رہے اگنی ویروں کا کیا بنے گا؟
Published: undefined
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’60 ہزار فوجی ہر سال سبکدوش ہوتے ہیں، ان میں سے صرف 3 ہزار کو ہی سرکاری نوکری مل رہی ہے۔ 4 سال سے ٹھیکے پر ہزاروں کی تعداد میں سبکدوش ہونے والے اگنی ویروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ وزیر اعظم کی تجربہ گاہ کے اس نئے تجربہ سے ملک کی سلامتی اور نوجوانوں کا مستقبل دونوں خطرے میں ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنے ایک سابقہ بیان میں راہل گاندھی علی الاعلان یہ کہہ چکے ہیں کہ مودی حکومت کو اگنی پتھ اسکیم کو ہر حال میں واپس لینا ہوگا۔ کانگریس کے دفتر میں پارٹی کارکنان سے 22 جون کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا، ’’جو آخری راستہ تھا، حب الوطنی کا، آرمی کا، فورس کا... اس راستے کو بھی انھوں نے بند کر دیا ہے۔ وہ (بی جے پی) ’ون رینک، ون پنشن‘ کی بات کرتے تھے لیکن اب ’نو رینک، نو پنشن‘ ہے۔ نوجوان سخت محنت کریں گے اور اپنے گھروں کو واپس جائیں گے۔ ایک بار سبکدوش ہونے کے بعد انھیں کوئی روزگار نہیں ملے گا۔ وہ ملک کی فوج کو کمزور کر رہے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ وہ نیشنلسٹ ہیں۔ پی ایم نریندر مودی کو اگنی پتھ منصوبہ کو واپس لینا ہوگا۔ ہندوستان میں نوجوان جانتے ہیں کہ ملک کو مضبوط کرنے کے لیے سچی حب الوطنی کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 17 سے 21 سال تک کے نوجوانوں کے لئے فوج میں بھرتی کے لئے نئی اسکیم لائی گئی ہے جس کا نام ’اگنی پتھ‘ رکھا گیا ہے۔ اس کے تحت نوجوانوں کو قلیل مدت یعنی 4 سال تک کے لئے ملازمت پر رکھا جائے گا اور اس کے بعد 75 فیصد کو لازمی طور پر سبکدوش کر دیا جائے گا۔ پہلے سال کی بھرتی کے لئے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد میں دو سال کی چھوٹ دے کر اسے 23 سال کر دیا گیا ہے۔ سبکدوشی کے وقت اگنی ویروں کو کچھ فنڈز تو دیا جائے گا مگر بعد میں انہیں پنشن نہیں دی جائے گی۔
Published: undefined
اگرچہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اگنی ویروں کو سرکاری ملازمتوں میں ترجیح دی جائے گی مگر بڑی تعداد میں نوجوانوں اور حزب اختلاف کی جانب سے ان دعووں کو کھوکھلا قرار دیا جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر پر تشدد مظاہرے بھی ہوئے تھے جن میں ریلوے کی املاک سمیت ہزاروں کروڑ کی سرکاری املاک نذر آتش کر دی گئی تھی۔ تاہم حکومت نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہےکہ اس اسکیم کو کسی بھی صورت واپس نہیں لیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز