نئی دہلی: جمعرات کو ایوان بالا میں صدر کے خطبہ پر شکریہ کی قرارداد پر بحث شروع کرتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل کے اے ڈی سنگھ نے کہا کہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ صدر کے خطاب میں مستقبل کی کوئی سمت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل پر کچھ لوگ غاصبانہ قبضہ کر رہے ہیں اور لوگوں کو غربت میں پھنسا دیا گیا ہے۔ بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
آئی یو ایم ایل کے عبدالوہاب نے تجویز پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کی گئی۔ کرسمس کے موقع پر چرچ پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے ’پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا‘ کی تعریف کی لیکن کہا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ساکھ میں کمی آئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ سابق صدر اے پی جے عبدالکلام نے سال 2020 تک ہندوستان کو سپر پاور بنانے کا خواب دیکھا تھا جو پورا نہیں ہو سکا۔ اس وقت ملک میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی توہین ہو رہی ہے۔ ایم پی فنڈ کو 5 کروڑ سے بڑھا کر 20 کروڑ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کورونا کی وجہ سے بند ہوگیا ہے جسے جلد شروع کیا جائے۔
Published: undefined
کانگریس کے رپن بورا نے کہا کہ وبا کی وجہ سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ وبا کی وجہ سے 84 کروڑ لوگوں کی آمدنی کم ہوئی ہے، جبکہ اس کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کے دور میں 27 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے۔ اب جب ملک پانچ کھرب ڈالر کی معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے تو ملک میں غریبوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ دنیا کے آدھے غریب ہندوستان میں بستے ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری وغیرہ کا کوئی ذکر نہیں۔ اس نام نہاد روڈ میپ میں کہیں بھی سڑک کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنزیہ انداز میں کہا کہ وشو گرو نریندر مودی نے ایک بھی سرکاری ادارہ قائم نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس 23 سرکاری اداروں کی نجکاری کر دی۔ جب خواتین محفوظ ہی نہیں تو پھر یہ خواتین کا تحفظ کیسا؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined