کورونا بحران میں بھی کئی ریاستوں میں لگاتار جرائم کے واقعات سامنے آ رہے ہیں جو فکر انگیز ہے۔ ایسی ریاستوں میں ہریانہ بھی شامل ہے جہاں موب لنچنگ کا ایک اندوہناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 25 سالہ آصف کا تقریباً ڈیڑھ درجن لوگوں نے لاٹھی، ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے اور مقامی لوگوں نے بدمعاشوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑک جام بھی کیا۔
Published: 17 May 2021, 11:11 PM IST
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق میوات کا رہنے والا آصف اپنے دو چچازاد بھائیوں کے ساتھ اتوار کی شب اپنی بہن کے گھر سے واپس لوٹ رہا تھا۔ راستے میں کچھ لڑکوں کے ایک گروپ نے اس پر حملہ کر دیا۔ بھیڑ نے آصف کی اس طرح پٹائی کی کہ وہ ابدی نیند سو گیا۔ واقعہ اتوار کی شب تقریباً 9 بجے کا بتایا جا رہا ہے جب میوات کے روجکا میو تھانہ حلقہ میں آصف اپنے چچازاد بھائیوں کے ساتھ میڈیکل اسٹور پر دوا لینے گیا تھا۔ تینوں ایک بائک پر واپس لوٹ رہے تھے تبھی راستے پر دو ایس یو وی کار میں آئے لوگوں نے انھی گھیر لیا اور آصف کی بائک کو ٹکر مار دی۔ الزام کے مطابق اس کے بعد آصف زمین پر گر گیا اور وہاں تقریباً 15 سے 20 لوگوں نے اکٹھا ہو کر اس پر لاٹھی اور لوہے کی راڈ سے حملہ کر دیا۔
Published: 17 May 2021, 11:11 PM IST
اس واقعہ کے بعد آج مقامی لوگوں نے بدمعاشوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑک کو جام کر دیا۔ جب پولیس جام کھلوانے پہنچی تو ناراض لوگوں نے پولیس پر پتھربازی شروع کر دی۔ اس کے بعد بڑی تعداد میں وہاں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے۔
Published: 17 May 2021, 11:11 PM IST
بہر حال، آصف کے چچازاد بھائی اور اس معاملے کے چشم دید راشد نے پولیس کو واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ اس حملے میں گاؤں کے ہی تقریباً 9 سے 10 نوجوان شامل تھے اور باقی ملزمین آس پاس کے گاؤں سے تعلق رکھتے تھے۔ راشد نے پولیس کو مزید بتایا کہ اس حملے میں سندیپ، اڈوانی، کالو، پٹواری، رشی، کلدیپ، مہندر کے علاوہ کچھ ملزمین آٹا بروندھا اور کھیڑا خلیل پور کے بھی تھے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ آصف پیشے سے باڈی بلڈر تھا اور پہلوانی کرتا تھا۔ بدمعاشوں نے آصف کو کیوں مارا، اس سلسلے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ آصف کے اہل خانہ کی شکایت پر پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے اور جانچ بھی شروع کر دی گئی ہے۔
Published: 17 May 2021, 11:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2021, 11:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز