وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے بعد عوام سے خطاب کیا۔ انھوں نے سب سے پہلے ’بھارت ماتا کی جے‘، ’انقلاب زندہ باد‘ اور ’وندے ماترم‘ جیسے نعرے بلند کیے اور اس کے بعد کہا کہ ’’دہلی والو، آپ نے غضب کر دیا۔ آئی لو یو۔‘‘ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ میری جیت نہیں، دہلی کی ہر اس فیملی کی جیت ہے جس نے مجھے بیٹا سمجھ کر ووٹ دیا ہے۔ یہ ہر اس فیملی کی جیت ہے جس کے گھروں میں چوبیس گھنٹہ بجلی ملنے لگی، جس کے بچوں کو معیاری تعلیم ملنے لگی، جن کو اسپتالوں میں اچھا علاج ملنے لگا۔‘‘
Published: undefined
لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ ’’دہلی کے لوگوں نے آج ملک میں ایک نئی طرح کی سیاست کو جنم دیا ہے، اور اس کا نام ہے ’کام کی سیاست‘۔ دہلی کے لوگوں نے اب پیغام دے دیا ہے کہ ووٹ اسی کو ملے گا جواسکول بنوائے گا، ووٹ اسی کو ملے گا جو محلہ کلینک بنوائے گا، جو سستی بجلی دے گا، سڑک بنوائے گا۔ یہ الگ قسم کی سیاست ہے جو ملک کے لیے خوش آئند ہے۔ اور یہی سیاست ہمارے ملک کو اکیسویں صدی میں لے جا سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
دہلی میں عآپ دفتر کے باہر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے اظہارِ خوشی کرتے ہوئے شاندار کامیابی کو پورے ہندوستان کی کامیابی پر محمول کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ صرف دہلی کے لوگوں کی جیت نہیں ہے دوستو، یہ ہماری بھارت ماتا کی جیت ہے، یہ پورے ملک کی جیت ہے۔ آج منگل ہے، ہنومان جی کا دن ہے، ہنومان جی نے اپنی دہلی پہ نظر کرم کیاہے۔ ہنومان جی کا بھی بہت بہت شکریہ۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سب دہلی کے باشندے بھگوان سے دعا کرتے ہیں کہ ہمیں طاقت دے اور صحیح رہنمائی کرے۔ ہم سب دہلی پریوار کے لوگ مل کر دہلی کو اچھا بنائیں گے۔ میں دہلی کے باشندوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب کے آخر میں اروند کیجریوال نے پارٹی کارکنان کا بھی دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں سبھی عآپ کارکنوں کا شکرگزار ہوں جنھوں نے رات بھر محنت کی اور میری فیملی نے بھی مجھے پورا سپورٹ کیا۔‘‘ اس موقع پر اروند کیجریوال نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ آج ان کی اہلیہ کا یوم پیدائش بھی ہے۔ یہ بات سن کر ہزاروں کی تعداد میں موجود عآپ کارکنان و عوام نے دور سے ہی انھیں مبارکباد پیش کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز