کانپور کا بدنام زمانہ گینگسٹر اور 8 پولس اہلکاروں کے قتل کا ملزم وکاس دوبے جمعہ کی صبح ایک پولس انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گیا۔ فی الحال اس کی لاش کو یو پی واقع کانپور کے لالہ لاجپت رائے اسپتال میں رکھا گیا۔ اسی اسپتال میں زخمی پولس اہلکاروں کو بھی داخل کرایا گیا ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹر آر بی کمل کا کہنا ہے کہ "وکاس دوبے جب یہاں پہنچا تو وہ مر چکا تھا اور اس کو 4 گولیاں لگی تھیں جن میں سے تین گولیاں اس کے سینے میں لگی تھیں اور ایک ہاتھ میں۔"
Published: 10 Jul 2020, 3:11 PM IST
وکاس دوبے کی ہلاکت کی خبر جب اس کی ماں سرلا دیوی کو ملی تو انھوں نے اس تعلق سے میڈیا میں کچھ بھی کہنے سے منع کر دیا اور خود کو اپنے گھر میں بند کر لیا۔ ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی' پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق سرلا دیوی کی طبیعت بھی کچھ ناساز ہو گئی ہے جس کی وجہ سے انھوں نے کوئی بھی بیان دینے سے منع کر دیا۔ حالانکہ انھوں نے پولس سے کہا کہ بیٹے وکاس دوبے سے ان کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
Published: 10 Jul 2020, 3:11 PM IST
بتایا جاتا ہے کہ سرلا دیوی نے پولس سے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ کانپور نہیں جانا چاہتی اور لکھنؤ میں ہی رہنا چاہتی ہے۔ اس وقت سرلا دوبے اپنے دوسرے بیٹے دیپ پرکاش کی بیوی کے ساتھ لکھنؤ واقع کرشنا نگر کے اندرلوک کالونی میں رہتی ہیں۔ انکاؤنٹر میں وکاس دوبے کی موت کے بعد انھوں نے کہا کہ وکاس دوبے سے ان کا کوئی رشتہ نہیں ہے، اس لیے وہ کانپور نہیں جانا چاہتی۔ قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل جب وکاس دوبے مدھیہ پردیش میں گرفتار ہوا تھا تب سرلا دیوی نے کہا تھا کہ حکومت جو مناسب سمجھے اس کے ساتھ کرے۔
Published: 10 Jul 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jul 2020, 3:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز