قومی خبریں

اتر پردیش کے بعد اب اتراکھنڈ میں بھی کانوڑ کے راستہ میں موجود دکانداروں کو لکھنا ہوگا مالک کا نام، حکم جاری

ہریدوار ایس ایس پی پرمیندر ڈوبال نے بتایا کہ کانوڑ کے گزرنے والے راستہ پر جو ہوٹل، ڈھابے، ریستوراں ہیں یا جو ریہڑی پٹری والے ہیں انھیں ان کے مالک کا نام لازمی طور سے لکھنا ہوگا۔

کانوڑ یاترا / فائل تصویر
کانوڑ یاترا / فائل تصویر 

اتر پردیش حکومت کے ذریعہ کانوڑ یاترا والے راستہ میں موجود دکانداروں کو اپنا نام لکھ کر لگانے کی ہدایت دی گئی ہے جس پر خوب تنازعہ ہو رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں، حتیٰ کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر مختار عباس نقوی نے بھی اس طرح کے عمل کی تنقید کی ہے، لیکن یوگی حکومت پر اس کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اتر پردیش کی ہی طرح اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے بھی کانوڑ یاتریوں کے گزرنے والے سبھی راستوں کے دکانداروں کو اپنا نام لکھ کر لگانے کا حکم صادر کر دیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتراکھنڈ میں کانوڑ یاترا کے راستوں پر دکانداروں کو ہوٹل اور ڈھابے والوں کو ریٹ لسٹ کے ساتھ ہی اپنا نام بھی لکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہریدوار پولیس انتظامیہ نے اس تعلق سے حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ہریدوار ایس ایس پی پرمیندر ڈوبال کا کہنا ہے کہ کانوڑ راستہ پر جو ہوٹل، ڈھابے، ریستوراں ہیں یا جو ریہڑی پٹری والے ہیں، انھیں ان کے مالک کا نام لازمی طور سے لکھنا ہوگا۔ ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں ہریدوار میں کچھ تنظیموں نے پولیس کے سامنے مطالبہ کیا تھا کہ کانوڑیوں کے گزرنے والے راستہ پر شیو بھکتوں کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو، اس کے لیے دکاندار دکانوں پر اپنا نام ضرور رکھیں۔ اس گزارش کو پیش نظر رکھتے ہوئے پولیس نے یہ فیصلہ لیا ہے۔

Published: undefined

اس درمیان ہریدوار کے منگلور علاقہ میں ڈھابہ پر لہسن اور پیاز سے تیار کھانا کپیش کیے جانے پر ہوئے ہنگامہ کے بعد پولیس نے ڈھابہ اور ہوٹل چلانے والوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس میں پولیس نے کہا کہ ڈھابہ اور ہوٹلوں میں کانوڑ یاترا کے دوران لہسن اور پیاز کا کھانا پیش نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی گوشت کی چیزیں کسی بھی حال میں نہیں بنائی جائیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined