قومی خبریں

انقلاب ایران کے بعد سب سے زیادہ توجہ قرآن کریم پر دی گئی: ڈاکٹر محمد علی ربانی

ربانی نے کہا کہ مسابقہ قرآن میں مجموعی طور پر 17ریاستوں سے قرآن کے حفاظ و قاری حصہ لے رہے ہیں اور اس کے لئے 320 لوگوں نے درخواست دی تھی جس کی چھٹنی کے بعد 230 لوگوں کو اس مسابقت کے لئے مدعو کیا گیا ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: ایران کلچرل ہاؤس کے نئے کلچرل کونسلر ڈاکٹر محمد علی ربانی نے حکومت ایران کی ترجیح قرآن کی توسیع اشاعت کو بتاتے ہوئے کہا کہ ایران نے انقلاب ایران کے بعد سب سے زیادہ توجہ قرآن کریم پر دی ہے۔ یہ بات آج انہوں نے کل ہند مسابقہ قرآن کریم کے سلسلے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہی۔

Published: undefined

مسلمانوں کو قرآن کریم کو اپنی زندگی میں داخل کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسابقہ قرآن کا مقصد جہاں اس کی توسیع و اشاعت ہے وہیں پوری دنیا کے مسلمانوں سے قرآن کریم کے سلسلے میں اپنے تجربات و خیالات کا اشتراک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسابقہ 30سال سے جاری ہے اور قرآن کریم کی جانب رغبت دلانے میں ہمیں خاطر خواہ کامیابی ملی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ 11تا 13نومبر تک منعقد ہونے والے اس کل مسابقہ قرآن میں مجموعی طور پر 17ریاستوں سے قرآن کے حفاظ و قاری حصہ لے رہے ہیں اور اس کے لئے 320 لوگوں نے درخواست دی تھی جس کی چھٹنی کے بعد 230 لوگوں کو اس مسابقت کے لئے مدعوکیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسابقت میں چار جج ہوں گے دو ہندوستان سے اور دو ایران سے ہوں گے جو اپنے شعبہ کے ماہرین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسابقہ میں دو سرفہرست آنے والے دو حفاظ کو ماہ رجب میں ایران میں منعقد ہونے والے عالمی مسابقہ قرآن میں حصہ لینے کا موقع ملے گا جبکہ اس کا خرچ ایران کلچرل ہاؤس برداشت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل ہند مسابقہ اور عالمی مسابقہ قرآن کا مقصد یہ بھی ہے کہ قرآن کریم کی تعلیم اور حفظ و قرأت کے تعلق سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

Published: undefined

فارسی زبان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا فارسی زبان سے پرانا ناطہ ہے اور یہاں فارسی میں قیمتی اثاثہ موجود ہیں اس پر توجہ کی ضرورت ہے اور اسے صرف ایران کے حوالے سے نہ دیکھا جائے بلکہ ایک زبان کی حیثیت سے اسے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ زبان ایران کے لئے اہم ہے ہی ہندوستان کے لئے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ ہندوستانی یونیورسٹی میں فارسی انشائیہ پڑھائی جائے اور اس سلسلے میں حتی المقدور کوشش کر رہے ہیں اور حکومت ایران نے اس کی منظوری بھی دے دی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے میڈیا کے توسط سے ایرانی تہذیب و تمدن اور فن کو عوام تک پہنچانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے حوالے سے ہندوستان کی تہذیب و ثقافت ایران پہنچ رہی ہے اور حکومت اور ہندوستان کی شبیہہ ایران میں مثبت ہے لہذا ہندوستانی میڈیا کو بھی چاہیے کہ وہ ایران کی تہذیب و ثقافت اور فنکاری کو ہندوستان کے عوام تک پہنچائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined