پولیس حراست میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کے سنسنی خیز قتل نے ایک سنسنی پیدا کر دی ہے۔ میڈیا اہلکاروں و پولیس کی موجودگی میں ویڈیو کیمرہ کے سامنے ہفتہ کی شب تقریباً 10.30 بجے پیش آئے اس حادثہ کے بعد حالات بے قابو نہ ہوں، اس لیے پریاگ راج سمیت پورے اتر پردیش میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پریاگ راج میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں پی اے سی اور آر اے ایف کی تعیناتی بھی کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی، کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی کے ہیڈکوارٹر کے آس پاس کثیر تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ عتیق کے بیٹے اسعد کے انکاؤنٹر پر سوال اٹھانے والے اپوزیشن پارٹی لیڈران کو نظر بند کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان عتیق احمد اور اشرف احمد کے قتل پر سوال اٹھنے بھی شروع ہو گئے ہیں۔ راشٹریہ لوک دل لیڈر جینت چودھری نے کہا ہے کہ کسی کی بھی ہمدردی عتیق کے ساتھ نہیں ہے، لیکن انسانیت کی نظر سے دیکھا جائے تو کسی کا بھی اس طرح قتل ہونا ٹھیک نہیں ہے۔ جینت چودھری نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کو (اس قتل معاملہ پر) جواب دینا چاہیے کیونکہ جب انکاؤنٹر ہوتا ہے تو پولیس اہلکاروں کی پیٹھ تھپتھپاتے ہیں۔ پولیس والوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مجرم کو سزا دلوائیں۔ وزیر اعلیٰ خود اس نظام میں شامل ہیں۔ آج ان کی خود کی جوابدہی بنتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined