ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا سے لوک سبھا کی رکنیت ختم کی جا چکی ہے، اور اب وہ سرکاری رہائش سے بھی محروم ہونے والی ہیں۔ دراصل لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے مہوا موئترا کو سرکاری رہائش خالی کرنے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ اس کے لیے لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے وزارت برائے شہری ترقی کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ وہ مہوا کو الاٹ کیا گیا گھر خالی کرائیں۔
Published: undefined
دراصل مہوا موئترا کو اسپیشل کوٹہ سے وزارت برائے شہری ترقی نے رہائش الاٹ کیا تھا۔ اس لیے لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے اس وزارت کو ختم لکھا ہے۔ حالانکہ مہوا موئترا لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے کے خلاف جنگ لڑنے کو تیار نظر آ رہی ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ پارلیمانی رکنیت منسوخ ہونے سے وہ ڈرنے والی نہیں ہیں۔ لوک سبھا کی جس اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر مہوا کی رکنیت چھینی گئی، اسے ٹی ایم سی لیڈر نے سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مہوا کی عرضی پر بہت جلد عدالت عظمیٰ میں سماعت ہو سکتی ہے۔ اپنی عرضی میں مہوا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی طرف سے ان کی برطرفی سے متعلق لیا گیا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مہوا موئترا پر الزام ہے کہ انھوں نے پیسے اور تحائف کے عوض میں اڈانی گروپ سے متعلق سوال لوک سبھا میں پوچھے۔ اخلاقیات کمیٹی نے ان الزامات کی جانچ کی۔ کمیٹی نے مہوا کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کرنے کے لیے ہیرانندانی کے ان بیانات کو بنیاد بنایا جس میں ہیرانندانی نے کہا تھا کہ مہوا نے رشوت لی تھی۔ پینل کی رپورٹ 8 دسمبر کو لوک سبھا میں پیش کی گئی تھی اور اسی دن پارلیمنٹ میں اس پر ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے بعد مہوا موئترا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ اپنے خلاف ہوئی اس کارروائی کو مہوا نے غیر جمہوری قرار دیا اور اس کے خلاف جنگ چھیڑنے کا اعلان بھی اسی دن کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined