قومی خبریں

یوپی میں شکست کے بعد بی جے پی کے اتحادی دکھا رہے آنکھیں! انوپریہ پٹیل کا تقرریوں پر اعتراض، وزیر اعلیٰ کو لکھا خط

اپنا دل کی سربراہ اور بی جے پی کی اتحادی انوپریہ پٹیل نے پہلی بار یوپی حکومت پر اس طرح کے سوالات اٹھائے ہیں، جبکہ وہ 2014 سے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد ’این ڈی اے‘ کا حصہ ہیں

<div class="paragraphs"><p>مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل / آئی اے این ایس</p></div>

مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل / آئی اے این ایس

 
IANS_DL_RPT

لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات میں شکست سے بی جے پی ابھی تک سنبھل نہیں پائی ہے اور اس کے اتحادیوں نے بھی آنکھیں دکھانا شروع کر دی ہیں۔ این ڈی اے کی حلیف انوپریہ پٹیل نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر او بی سی امیدواروں کی تقرری پر سوال اٹھائے ہیں۔

Published: undefined

مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل نے خط میں انٹرویو کی بنیاد پر نوکریوں میں پسماندہ لوگوں اور دلتوں کو نظر انداز کرنے کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ریاستی حکومت کی انٹرویو پر مبنی تقرریوں میں او بی سی، درج فہرست ذات اور قبائل کے امیدواروں کا انتخاب نہیں کیا جاتا۔

Published: undefined

ان کی یہ کہہ کر چھنٹنی کر دی جاتی ہے کہ وہ قابل نہیں ہیں اور بعد میں اس پوسٹ کو غیر مختص (ان ریزروڈ) قرار دے دیا جاتا ہے۔ انوپریہ نے زور دیا کہ اس نظام پر فوری طور پر روک لگا کر ضروری کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو امیدواروں میں پیدا ہونے والے غصے سے بھی آگاہ کیا۔

Published: undefined

انہوں نے دو صفحات پر مشتمل خط میں لکھا کہ آپ اس بات سے بھی اتفاق کریں گے کہ دیگر پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور قبائل سے آنے والے امیدوار بھی ان امتحانات میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور پاس ہو کر میرٹ میں جگہ بناتے ہیں۔ اپنین قابلیت کی بنیاد پر ہی وہ انٹرویو کے لیے اہل پائے جاتے ہیں۔

Published: undefined

انوپریہ نے کہا کہ اگر تقرری کا عمل کئی بار مکمل ہو جائے تو بھی ہر معاملے میں اہل نہ ہونے کی بنیاد پر سیٹوں کو غیر مختص قرار دئے جانے کے بجائے صرف ان زمروں سے ہی پر کیا جانا چاہیے جن کے لیے انہیں مختص کیا گیا ہے۔ اپنا دل کی سربراہ اور بی جے پی کی اتحادی انوپریہ پٹیل نے پہلی بار یوپی حکومت پر اس طرح کے سوالات اٹھائے ہیں، جبکہ وہ 2014 سے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد ’این ڈی اے‘ کا حصہ ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined