بہرائچ تشدد کے بعد اب بلڈوزر کارروائی کا دور شروع ہوتا نظر آ رہا ہے۔ بہرائچ کے مہاراج گنج میں رام گوپال مشرا کا قتل کیے جانے کے بعد پیدا تشدد ابھی پوری طرح سے ختم بھی نہیں ہوا ہے، اور علاقہ کے تقریباً دو درجن گھروں کو توڑنے کا نوٹس انتظامیہ کے ذریعہ چسپاں کر دیا گیا ہے۔ رام گوپال کے قتل میں مبینہ طور پر شامل محمد سرفراز (ابن عبدالحمید) کا گھر بھی اس بلڈوزر کارروائی کی زد میں ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق مہسی علاقہ کے مہاراج گنج میں جمعہ کے روز پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم پہنچی۔ انتظامیہ نے ان گھروں میں لال نشان لگائے جو مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کر بنائے گئے تھے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کی طرف سے سبھی نشان زد گھروں پر نوٹس چپکا دیے گئے ہیں جس میں گھر خالی کرنے کے لیے 3 دنوں کی مہلت دی گئی ہے۔
Published: undefined
انتظامیہ کے ذریعہ سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ 23 گھروں پر نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ ان میں سے 20 گھر مسلمانوں کے ہیں اور 3 ہندوؤں کے ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خود سے تجاوزات نہ ہٹانے پر بلڈوزر چلا کر کارروائی کی جائے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن گھروں پر بلڈوزر کا خطرہ منڈلا رہا ہے، ان میں بہرائچ تشدد کے 5 ملزمین شامل ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 اکتوبر کو ایس ڈی ایم شیلندر کمار کی نگرانی میں مہاراج گنج میں بنائے گئے غیر قانونی ٹھکانوں اور دکانوں کی پیمائش کی گئی۔ اس کے بعد ان ملزمین کے یہاں بلڈوزر چلانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ملزمین کے گھر پر محکمہ تعمیرات عامہ و ریونیو مجسٹریٹ کی طرف سے نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
سرکاری افسران کے ذریعہ نوٹس چسپاں کرتے وقت کہا گیا کہ ان عمارتوں کی تعمیر کرنے سے پہلے اگر ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لی جاتی تو بلڈوزر چلنے کا خطرہ نہیں رہتا۔ نوٹس کے ذریعہ افسران نے مقامی لوگوں کو بتایا ہے کہ جن لوگوں کے گھروں میں نوٹس چسپاں کیا گیا ہے، اگر انھوں نے تعمیر سے پہلے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لی تھی تو اس کا کاغذ دستیاب کرائیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined