روسی صدر ولادمیر پوتن کی سرکاری رہائش کریملن پر ڈرون سے حملہ کے بعد روس میں شدید ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ روس کا الزام ہے کہ یہ حملہ یوکرین کے ذریعہ کیا گیا ہے، حالانکہ یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ کریملن پر ڈرون سے حملہ کے بعد سابق روسی صدر دمتری میدویدیو تو اس قدر ناراض ہیں کہ انھوں نے زیلیسنکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دے ڈالی ہے۔
Published: undefined
روس کے سابق صدر اور ولادمیر پوتن کے قریبی دمتری میدویدیو نے کہا کہ تازہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں بچا ہے اور اب زیلینسکی کو مارنا ہی پڑے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میدویدیو روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی یوکرینی قیادت کے خلاف تلخ بیان بازی کر رہے ہیں۔ ان کے تازہ بیان نے حالات کو مزید فکر انگیز بنا دیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بدھ کے روز روس نے کریملن پر ڈرون حملہ کا الزام عائد کیا، حالانکہ اس حملے میں کسی کے متاثر ہونے کی خبر نہیں ہے۔ اس حملہ میں کریملن کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا کیونکہ خبروں کے مطابق ڈرون کو راستے میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ اپنے اوپر لگ رہے الزامات کے درمیان یوکرین نے کہا ہے کہ ماسکو نے خود ہی اس حملے کی سازش رچی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان ناٹو نے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ میں روس سمندر کے نیچے واقع کیبل کو تباہ کر سکتا ہے۔ حملے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے ناٹو نے سمندر کے نیچے واقع کیبل کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ دراصل ان کیبلس کے ذریعہ مغربی ممالک کو تیل-گیس کی ضروری سپلائی ہوتی ہے۔ ایسے میں روس اگر سمندر کے نیچے موجود ان کیبلس کو ہدف بناتا ہے تو اس سے مغربی ممالک میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined