کورونا وبا کے دور میں سرکاری افسران کس طرح بدعنوانی کر رہے ہیں، اس کی مثال یوگی حکومت میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ میڈیا ذرئع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سونبھدر کے بعد اب اناؤ میں بھی آکسی میٹر گھوٹالہ منظرعام پر آیا ہے۔ یہاں افسران نے گرام پنچایتوں میں پلس آکسی میٹر اور انفراریڈ تھرما میٹر میں حکومت کی طرف سے طے قیمت 2800 روپے سے تقریباً تین گنا قیمت میں ہوئی خریداری کو نظرانداز کر دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، بیگھا پور بلاک میں پردھانوں کے ڈیجیٹل دستخط سے فرم کو آن لائن 8900 روپے کے حساب سے ادائیگی کر دی گئی۔
Published: 10 Sep 2020, 5:11 PM IST
معاملہ سامنے آنے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ذمہ دار افسران خود کو پھنستا ہوا دیکھ کر کسی طرح معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ سی ڈی او نے معاملہ کی فوری جانچ کا حکم دے دیا ہے اور جانچ رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی بات کہی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کووڈ-19 انفیکشن کے بڑھنے کے بعد ایڈیشنل چیف سکریٹری منوج کمار سنگھ نے آکسی میٹر اور انفراریڈ تھرما میٹر خریدنے کی ہدایت دی تھی۔ دونوں مشینوں کی خرید کے لیے 2800 روپے خرچ کی ہدایت تھی۔ اس ہدایت کے بعد ضلع کے سبھی 1043 گرام پنچایتوں میں پلس آکسی میٹر اور انفراریڈ تھرما میٹر کی خرید جولائی میں کی گئی۔
Published: 10 Sep 2020, 5:11 PM IST
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مشینوں کو گرام پنچایت سطح پر بنائی گئی نگرانی کمیٹیوں کے اہم رکن آشا بہو کے سپرد کیا جانا تھا۔ ضلع میں یہ انتظام کیا گیا، لیکن یہاں بھی معطل کیے گئے دو اضلاع کے ڈی پی آر او کی طرح ہی خرید کو مرضی کے مطابق شکل دی گئی۔ حالات ایسے رہے کہ میاں گنج بلاک، نواب گنج بلاک، گنج مراد آباد بلاک، بیگھا پور بلاک، حسن گنج بلاک میں پلس آکسی میٹر اور انفراریڈ تھرما میٹر مشینوں کی خرید سنٹرلائز کی گئی۔ یعنی کہ ایک ہی فرم سے خریداری کرائی گئی ہے جس کی ادائیگی گرام پنچایت فنڈ کے اکاؤنٹ سے ہوئی ہے۔
Published: 10 Sep 2020, 5:11 PM IST
اب مشینوں کی خرید میں بے ضابطگی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد محکمہ میں افرا تفری مچ گئی ہے۔ افسران اب گرام پردھان اور سپلائی کرنے والی فرم سے 2800 روپے کے بل اکٹھا کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔ اس تعلق سے سی ڈی او راجیش پرجاپتی نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت سے 2800 روپے میں پلس آکسی میٹر و انفراریڈ تھرما میٹر خریداری کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہدایت کے مطابق ہی خریداری کا عمل انجام دینے کو کہا گیا، اب پورے معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ جانچ رپورٹ کی بنیاد پر آگے کی کارروائی ہوگی۔
Published: 10 Sep 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Sep 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز