قومی خبریں

26 جنوری: ٹرمپ کے انکار کے بعد افریقی صدر ’راماپوسا‘ ہوں گے مہمانِ خصوصی

مودی حکومت کے ذریعہ 26 جنوری کے موقع پر مہمانِ خصوصی بننے کا دعوت نامہ امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعہ ٹھکرائے جانے کے بعد ہندوستان کو کافی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

یوم جمہوریہ یعنی 26 جنوری کے موقع پر مودی حکومت نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مہمانِ خصوصی بنانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن انھوں نے یہ دعوت نامہ ٹھکرا دیا۔ اس واقعہ کے بعد سے مودی حکومت کی کافی بدنامی ہوئی اور لوگوں اس بات کا بھی انتظار کرنے لگے کہ اب وزیر اعظم کسے مدعو کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے اس تعلق سے خبر دی ہے کہ جنوبی افریقہ کے صدر سائرل راماپوسا امریکی صدر کے متبادل ہو سکتے ہیں۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ راماپوسا نے ہندوستان کا دعوت نامہ قبول کر لیا ہے۔

Published: 15 Nov 2018, 11:09 AM IST

خبروں کے مطابق ٹرمپ کے انکار کے بعد سبکی کا سامنا کر رہی مودی حکومت نے جلد ہی کسی دیگر متبادل پر غور کرنا شروع کر دیا اور کافی غور و خوض کے بعد افریقی صدر راماپوسا کے نام پر بات بنی۔ راماپوسا اسی سال افریقی نیشنل کانگریس (اے این سی) کا نیا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ فروری میں انھوں نے جنوبی افریقہ کے صدر عہدہ کا حلف لیا۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ ’برکس‘ کا ایک اہم رکن ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے اسی سال جون میں برکس سمٹ کے دوران سائرل راماپوسا سے ملاقات بھی کی تھی۔

Published: 15 Nov 2018, 11:09 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوبی افریقہ کے صدر کو مدعو کر کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا متبادل ضرور تلاش کر لیا ہے لیکن اس پورے معاملے کو ’ڈپلومیٹک ناسمجھی‘ تصور کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ کے ذریعہ مہمانِ خصوصی بننے سے انکار کے بعد کانگریس نے کہا تھا کہ ملک کو اس شرمندگی سے بچایا جا سکتا تھا لیکن مودی حکومت نے ناسمجھی کا مظاہرہ کیا۔ کانگریس لیڈر آنند شرما نے میڈیا سے کہا تھا کہ ’’اس بات کو یاد کرنا اہم ہے کہ حکومت ہند نے جب بھی اپنے وزیر اعظم کے ذریعہ کسی بیرون ملکی حکمراں کو یوم جمہوریہ کے موقع پر مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیا ہے تو اس دعوت نامہ کو ٹھکرایا نہیں گیا، اور حکومت تبھی دعوت نامہ بھیجتی ہے جب یہ یقینی رہتا ہے کہ اسے قبول کر لیا جائے گا۔ ڈپلومیٹک معاملے اسی طرح سے کام کرتے ہیں۔‘‘

Published: 15 Nov 2018, 11:09 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Nov 2018, 11:09 AM IST