متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک 29ویں دن میں داخل ہو گئی ہے اور اس درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کر کے ایک عرضداشت پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ان قوانین کو واپس لینے کے لیے اقدام کیے جائیں، کیونکہ یہ کسانوں کے لیے انتہائی مضر ہیں۔ صدر جمہوریہ سے ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے صدر جمہوریہ کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے بتایا کہ یہ جو قانون بنائے گئے ہیں، وہ کسان مخالف ہیں اور ان سے کسانوں و مزدوروں کو نقصان ہونے والا ہے۔‘‘
Published: undefined
کسانوں کی تحریک کو جائز ٹھہراتے ہوئے راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’میں پی ایم مودی سے کہنا چاہتا ہوں کہ کسان ہٹنے والے نہیں۔ پی ایم مودی کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ بغیر قانون واپس لیے کسان مزدور گھر چلے جائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’حکومت کو چاہیے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے ان قوانین کو واپس لیا جائے۔ اپوزیشن پارٹیاں کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ کھڑی ہیں اور ان کے حق کے لیے آواز اٹھاتی رہیں گی۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان کانگریس کے سابق صدر نے اپنی گزشتہ پیشین گوئیوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر زرعی قوانین واپس نہیں لیے جاتے تو مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں ایڈوانس میں چیزیں بول دیتا ہوں۔ میں نے کورونا کے بارے میں بولا تھا کہ نقصان ہونے جا رہا ہے۔ اس وقت کسی نے بات نہیں سنی۔ آج پھر سے میں بول رہا ہوں، کسان مزدور کے سامنے کوئی بھی طاقت کھڑی نہیں ہو سکتی۔‘‘
Published: undefined
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آج کسان تکلیف اور درد میں ہیں، کچھ کسانوں کی موت بھی ہوئی ہے۔ اگر آج یہ قانون واپس نہیں لیے گئے تو صرف کسی پارٹی نہیں بلکہ ملک کو نقصان ہونے والا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان میں اب جمہوریت باقی نہیں رہ گئی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ ہے، تو یہ اب بس آپ کے تصورات میں رہ گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلو میٹر زمین چھین لی ہے۔ پی ایم ان کے بارے کیوں نہیں کہتے؟ ایک طرف آپ سسٹم کو توڑ رہے ہو، کسان و مزدور کو مار رہے ہو اور باہر سے طاقتیں دیکھ رہی ہیں، کہہ رہی ہیں کہ نریندر مودی ہندوستان کو کمزور کر رہا ہے، ہمارے لیے اچھے مواقع بننے جا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز