قومی خبریں

لیہہ کے بعد بارہمولہ میں بھی آیا زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 4.1 درج، زلزلہ کا مرکز سطح سے 10 کلومیٹر نیچے

قومی زلزلہ سائنس مرکز کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں دوپہر 12 بج کر 26 منٹ پر زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا، اس کی شدت 4.1 درج کی گئی ہے۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی 

آج علی الصبح لداخ کے لیہہ میں زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا، اور اب جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں زلزلہ کے جھٹکوں نے لوگوں میں دہشت پیدا کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں دوپہر 12.26 بجے زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.1 درج کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ زلزلہ کا مرکز سطح سے 10 کلومیٹر نیچے تھا۔ یہ جانکاری قومی زلزلہ سائنس مرکز نے دی ہے۔ حالانکہ اس زلزلہ کی وجہ سے کسی طرح کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل آج علی الصبح 2.02 بجے لداخ کے لیہہ میں زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔ وہاں زلزلہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.6 تھی۔ لیہہ میں بھی کسی طرح کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع فی الحال نہیں ہے۔ حالانکہ لگاتار زلزلوں کی وجہ سے لوگوں میں ایک خوف کا ماحول ضرور پیدا ہو گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ زمین کے اندر 7 پلیٹس ہوتے ہیں جو لگاتار گردش کرتے رہتے ہیں۔ جہاں یہ پلیٹس زیادہ ٹکراتی ہیں، وہ ’زون فالٹ لائن‘ کہلاتا ہے۔ بار بار ٹکرانے سے پلیٹس کے کونے مڑ جاتے ہیں۔ جب زیادہ دباؤ بنتا ہے تو پلیٹس ٹوٹنے لگتی ہیں۔ اس سے نیچے کی توانائی باہر آنے کا راستہ تلاش کرتی ہے اور پھر ’ڈسٹربنس‘ کے بعد زلزلہ آتا ہے۔ زلزلہ کا ’مرکز‘ اس جگہ کو کہتے ہیں جس کے ٹھیک نیچے پلیٹوں میں ہلچل سے اندرونی توانائی نکلتی ہے۔ اس جگہ پر زلزلہ کا جھٹکا زیادہ ہوتا ہے۔ جھٹکوں کا اثر جوں جوں دور ہوتا جاتا ہے، اس کا اثر بھی کم ہوتا جاتا ہے۔ اگر ریکٹر اسکیل پر 7 یا اس سے زیادہ شدت والا زلزلہ ہوتا ہے تو آس پاس کے 40 کلومیٹر کے دائرے میں جھٹکا بہت تیز محسوس کیا جاتا ہے۔ ایسے میں بڑے جانی و مالی نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔ لیکن زلزلہ کا اثر اس بات پر بھی منحصر ہوتا ہے کہ زلزلہ کی سمت اوپر کی طرف ہے یا دائرے میں۔ اگر زلزلہ کی سمت اوپر کی طرف ہے تو کم علاقہ متاثر ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined