کانگریس نے جمعہ کے روز الیکشن کمیشن سے جھارکھنڈ میں پارٹی لیڈر راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو پرواز بھرنے سے مبینہ طور پر روکنے کی شکایت کی۔ ساتھ ہی انتخابی تشہیر میں یکساں مواقع یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ بھی کیا۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو پابندیوں کے سبب پرواز بھرنے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے ان کے اجلاس میں یا تو تاخیر ہوئی یا اسے رد کرنا پڑا۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی تشہیری مہم کسی دیگر کی انتخابی تشہیری مہم سے زیادہ اہم نہیں ہو سکتی۔ جئے رام رمیش نے یہ خط اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کیا ہے، ساتھ ہی لکھا ہے کہ ’’انتخابی تشہیر میں یکساں مواقع ملنے چاہئیں۔ وزیر اعظم کی تشہیری مہم دیگر سبھی کی تشہیری مہم سے زیادہ اہم نہیں ہو سکتی۔ آج راہل گاندھی کو جھارکھنڈ میں اسی وجہ سے تاخیر ہوئی۔‘‘
Published: undefined
چیف الیکشن کمشنر کو بھیجی گئی اپنی شکایت میں کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے ان سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یکساں مواقع سبھی کو دستیاب کرائے جانے چاہئیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کانگریس کی ایک انتخابی ریلی کے لیے جھارکھنڈ میں تھے اور انھوں نے ریاست بھر میں سفر کرنے اور سبھی قبل سے مقررہ انتخابی تقاریب میں حصہ لینے کے لیے ضروری اجازت نامے حاصل کر لیے تھے۔ منظور شدہ پروگرام اور اجازت کے مطابق راہل گاندھی اور ان کی ٹیم کو دوپہر 1.15 بجے گوڈا سے ریاست کے دیگر مقامات کے لیے پرواز بھرنی تھی۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے اپنی شکایت میں کہا کہ ’’راہل گاندھی کو دوپہر 1.15 بجے پرواز بھرنے کی اجازت تھی، لیکن عین وقت پر اجازت نہیں دی گئی۔ انھیں مطلع کیا گیا کہ آس پاس کے دیگر لیڈروں کے پروٹوکول کے سبب پرواز پر پابندی لگا دی گئی۔ اس تاخیر کے سبب راہلگ اندھی کے بعد کے سبھی پروگرام (جن کے لیے پیشگی اجازت حاصل کی گئی تھی) یا تو تاخیر سے شروع ہوئے یا رد کر دیے گئے۔‘‘
Published: undefined
جئے رام رمیش نے الیکشن کمیشن سے گزارش کی کہ ’’ہم کمیشن سے التجا کرتے ہیں کہ وہ اس حالت میں فوری مداخلت کرے اور یہ یقینی بنائے کہ یکساں مواقع رخنہ انداز نہ ہوں۔‘‘ رمیش نے اپنی شکایت میں یہ بھی کہا کہ ’’اگر ایسی حالت کو جاری رہنے دیا گیا تو برسراقتدار طبقہ اور اس کے لیڈران ہمیشہ ایسے پروٹوکول کا غلط فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کی انتخابی مہم کو محدود کر سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز