گجرات میں روٹھے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل کو منانے میں بی جے پی کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔ سنیچر کو انہیں منانے کے لئے بی جے پی کے رہنماؤں نے ایک میٹنگ کی ۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ گجرات میں بی جے پی کی فضیحت سے وزیر اعظم پریشان ہیں اور انہون نے اس مسئلہ کو جلد حل کرنے کو کہا ہے۔ انہیں وزارت خزانہ دی جا سکتی ہے۔ حالانکہ پہلے یہ خبریں آ رہی تھیں کہ نتن پتیل کو شہری ترقی کی وزارت دے کر منا لیا جائے گا۔بہر حال اس سارے معاملہ میں نتن پٹیل نے جس طرح سے باغیانہ تیور اختیار کئے اس سے پارٹی میں کھلبلی مچ گئی اور آخر کار وزیر اعظم کو نتن پٹیل کی بات ماننی پڑی۔
گذشتہ 26 دسمبر کو وزیر اعلی وجے روپاني کے ساتھ حلف لینے کے بعد 28 دسمبر کی رات ایک اور ہائی وولٹج ڈرامہ کے درمیان محکموں کی تقسیم میں ان سے خزانہ، شہری ترقیات اور شہری رہائش اور پٹرو کیمیکل محکمہ لے لیے جانے کے سبب انہوں نے دو دنوں تک عہدہ نہیں سنبھالتے ہوئے باغیانہ تیور اپنا رکھا تھا۔ وہ سرکاری گاڑی بھی استعمال نہیں کر رہے تھے اور راجدھانی گاندھی نگر کے بجائے احمد آبادمیں تھلتیج واقع اپنی رہائشگاہ میں رہ رہے تھے۔
اتنا ہی نہیں سنیچر کی شام نتن پٹیل نے صحافیوں سے یہ بات کرتے ہوئے یہ بھی صاف کر دیا تھا کہ یہ معاملہ خواہش کے مطابق وزارت لینے کا نہیں ہے بلکہ عزت کی بات ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی مرکزی قیادت کو 3 دن کا الٹی میٹم بھی دے دیا تھا۔
نتن پٹیل نے اب اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی صدر امت شاہ اور پارٹی کے سینئر لیڈر رام لال، وی ستيش سمیت دیگر لوگوں سے ان کی بات چیت ہوئی۔ وہ ناراض نہیں تھے بلکہ نائب وزیر اعلی اور حکومت میں نمبر دو ہونے کے سبب انہیں زیب دیں، ایسے محکمہ چاہتے تھے۔یہ بات انہوں نے شاہ اور دیگر رہنماؤں کو بتائی اور قیادت نے ان کی احساس و جذبات کا لحاظ کیا ہے۔ شاہ نے انہیں فون کرکے عہدہ سنبھالنے کو کہا ہے۔ وزیر اعلی وجے روپاني گورنر کو انہیں کچھ سیکشن مزید سونپنے کے لئے خط دیں گے۔ انہیں یہ پتہ نہیں کہ یہ کون سا محکمہ ہوگا۔لیکن انہیں پارٹی قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی سے قبل جن سنگھ کے وقت سے پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ 40 سال سے پارٹی میں ہیں ، 25 سال سے وزیر ہیں اور اب دوسری بار نائب وزیر اعلی ہیں۔ لہذا قابل فخر قابل عہدہ چاہتے تھے۔ وہ بی جے پی کے ہیں اور اس سے الگ ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ کانگریس پارٹی اس اندرونی معاملے میں سیاسی بات دیکھ رہے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ میں بی جے پی چھوڑ دوں اور حکومت گر جائے تاکہ ان کی حکومت بن سکے۔لیکن میں بی جے پی کا آدمی ہوں اور سیاست میں اقتدار کے لئے نہیں نظریہ اور حب الوطنی کے جذبہ سے آیا ہوں۔ وہ پہلے بھی اور ہر بحران میں بی جے پی کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دو دن میں ان سے ملنے والے ہزاروں لوگوں اور حامیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
پٹیل اس کے بعد راجدھانی گاندھی نگر کے لئے روانہ ہو گئے۔ سمجھا جاتا ہے کہ وہ آج جلد ہی اپنا عہدہ سنبھال لیں گے۔ ذرائع کے مطابق انہیں دوبارہ وزارت خزانہ یا ان کی خواہش کے مطابق ملائی دار اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ دیا جا سکتا ہے۔ شہر ی ترقیات کے سیکشن کا چارج وزیر اعلی نے اپنے پاس رکھا ہے۔ وزیر خزانہ کے طور پر سوربھ پٹیل نے کل عہدہ سنبھالا تھا لیکن سمجھاجا رہا ہے کہ انہیں صرف توانائی محکمہ کا ہی انچارج رکھتے ہوئے خزانہ کا چارج واپس نتن پٹیل کو دیا جا سکتا ہے۔ پچھلی بار کے 115 کے مقابلے میں کمزور اکثریت یعنی 99 سیٹوں کے ساتھ اقتدار میں آئی بی جے پی کے لئے پٹیل کی ناراضگی کا دور ہونا بڑی راحت کی بات مانا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نئے سال میں گجرات میں بی جے پی کسی بحران کی پوزیشن میں داخل نہیں ہوگی۔ کانگریس حامی’ پاس‘ لیڈر ہاردک پٹیل نے انہیں 10 ممبران اسمبلی کے ساتھ بی جے پی چھوڑ کانگریس میں شامل ہونے کا مشورہ دیا تھا اگرچہ پٹیل نے کہا کہ انہوں نے ہاردک یا کسی دوسرے کو ملنے کے لئے نہیں بلایا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی تک وزیر اعلیٰ وجے روپانی کا بیان اس معاملہ پر نہیں آیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی اعلیٰ کمان نے تمام رہنماؤں کو اس معاملہ پر بیان بازی سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سنیچر کو ایک فلاور شو کا افتتاح کرنے پہنچے وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے نتن پٹیل کے تعلق سے سوال پوچھنے پر کہا تھا کہ جو بھی پوچھنا ہے فلاور شو کے تعلق سے پوچھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined