چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات ختم ہو چکے ہیں، جس پارٹی کو فتحیاب ہونا تھا وہ فتحیاب ہو چکی ہے۔ وزیر اعلیٰ اور وزراء کی تاجپوشی بھی ہو چکی ہے۔ جیت کے جشن کے بعد حکومت نے اپنا کام بھی شروع کر دیا ہے، لیکن ان سب کے درمیان جس چیز پر کسی کی نظر نہیں گئی ہے وہ یہ کہ ووٹ شماری کے بعد بھی ای وی ایم مشین اسٹرانگ روم میں رکھی ہوئی ہے اور 18ویں بٹالین کے جوان زبردست ٹھنڈ میں بھی 24 گھنٹے اس کی حفاظت کر رہے ہیں۔
جی ہاں! دیر رات ہاتھوں کو کپکپا دینے والی ٹھنڈ میں بھی جوان بندوق لئے اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں اور سیکورٹی ایسی ہے کہ پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا ہے۔ ووٹ شماری کے بعد بھی اسٹرانگ روم میں رکھی ای وی ایم کی سیکورٹی ویسی ہی ہے جیسا کہ ووٹ شماری سے پہلے تھی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت افسران لگاتار جائزہ لینے کے لیے پہنچ رہے تھے اور اب کوئی اس کے لیے نہیں آتا۔ اس کے باوجود بٹالین کے جوان اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں۔
Published: undefined
اس سخت سیکورٹی کے بارے میں جب ضلع کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر نریندر درگا سے بات کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ چیف الیکشن افسر کی ہدایت پر ووٹ شماری کے بعد 45 دنوں تک ای وی ایم کو سیکورٹی کے گھیرے میں رکھا جاتا ہے اور اس کے پیچھے یہ وجہ ہوتی ہے کہ اگر کوئی امیدوار انتخابی نتائج سے متعلق عدالت میں عرضی داخل کرتا ہے تو اس کے لیے ای وی ایم کے ریکارڈ محفوظ رکھنا ضروری ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 45 دنوں کے بعد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو اس کی اطلاع دے کر ای وی ایم کو اسٹرانگ روم سے نکال کر اسٹور روم میں رکھ دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز