لکھنؤ: اسد الدین اویسی کو کسان لیڈر راکیش ٹکیت کی جانب سے بی جے پی کا چچا جان قرار دینے پر مجلس اتحاد المسلمین برہم ہو گئی ہے اور پارٹی کے ترجمان نے کرارا جواب دیا ہے۔ اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ترجمان سید عاصم وقار نے کہا کہ ٹکیت کا ایک بیان آیا ہے جس میں وہ اویسی صاحب کو بی جے پی کا چچا جان قرار دے رہے ہیں اور انہیں بی جے پی کی ٹیم کا حصہ بتا رہے ہیں۔ لیکن انہیں یہ بتانا چاہئے کہ مظفرنگر فسادات کے وقت ٹکیت کہاں چھپے بیٹھے تھے۔
Published: undefined
عاصم وقار نے کہا کہ راکیش ٹکیت کتنے سیکولر ہیں، یہ انہیں اور ان کے لوگوں کو بخوبی معلوم ہے۔ 2017 اور 2019 کے انتخابات میں ٹکیت بی جے پی کو جتانے کے لئے کام کر رہے تھے اور ان کے لئے ووٹ مانگ رہے تھے۔ ٹکیت مسلمانوں کے کندھے پر بیٹھ کر سیاسی سفر طے کرنا چاہ رہے ہیں۔ آج آپ اسٹیج پر چڑھ کر جاٹوں کی طرف سے اللہ اکبر کے نعرے بلند کر رہے ہیں لیکن جب مظفر نگر میں فسادات ہوئے تھے تو ٹکیت کہاں چھپ کر بیٹھے تھے۔ اس وقت لوگ نعرے لگاتے ہوئے قتل عام میں ملوث تھے۔
Published: undefined
وقار کے مطابق ٹکیت نے اس وقت کوئی امن کے لئے اپیل نہیں کی تھی۔ آج ٹکیت ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم قرار دے رہے ہیں۔ ادھر کانگریس نے ٹکیت کے بیان کی حمایت کی ہے۔ کانگریس کے مقامی لیڈران نے کہا ہے کہ بی جے پی کے لئے ماحول تیار کرنے کی غرض سے اویسی جگہ جگہ پہنچ رہے ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ باغپت میں ایک جلسہ عام کے دوران 14 ستمبر کو ٹکیت نے کہا تھا کہ بی جے پی کے چچا جان اسد الدین اویسی یوپی میں گھس آئے ہیں۔ اگر اویسی بی جے پی کے خلاف بھی بولیں گے تو بھی ان کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہوگا۔ قبل ازیں، 5 ستمبر کو مظفر نگر مہاپنچایت کے وقت راکیش ٹکیت نے اسٹیج سے ہندو-مسلم اتحاد کی بات کی تھی اور بی جے پی کو ہرانے کے لئے سبھی سے یکجا ہونے کی اپیل کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined