ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔ اس مہنگائی کی وجہ سے کچھ بی جے پی لیڈران اکثر اپنی ہی حکومت کے خلاف بولتے ہوئے نظر آ جاتے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی ایسے ہی لیڈروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ وہ اکثر مرکز کی مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ ایک بار پھر انھوں نے مہنگائی کو لے کر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس مرتبہ انھوں نے بڑھتی مہنگائی کے درمیان ضروری دوائیوں کی قیمتیں بڑھنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
ورون گاندھی نے کہا ہے کہ 800 انتہائی اہم اور عام استعمال والی دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد اب اسپتالوں میں علاج بھی مہنگا ہو گیا ہے۔ روٹی مہنگی، کپڑا مہنگا، مکان مہنگا اور اب علاج مہنگا ہوا۔ صحت اور تعلیم تو بنیادی ضرورتیں ہیں۔ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عام آدمی کو راحت کب ملے گی؟ خود احتسابی کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ایک دن پہلے ہی ورون گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ مستقل ملازمتوں کی جگہ پر غیر مستقل ملازمتوں کا چلن، معاشی محاذ پر ہماری ناکامی کی داستان ہیں۔ رکن پارلیمنٹ نے ایک اخبار کے پورٹل کی خبر کو اَپ لوڈ کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا تھا۔ اس خبر میں بتایا گیا کہ بائجوس نامی فرم نے اپنے 2500 ملازمین کو نکال دیا۔ اس پر ورون گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ چھنٹنی میں بے روزگار ہوئے لوگوں کے بارے میں تصور کیجیے۔ والدین کا علاج، گھر کی ای ایم آئی، بچوں کی فیس... ان کی زندگی ایک جھٹکے میں برباد کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز