مودی حکومت کے متنازعہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک میں اپنا نام گونجنے کے بعد اب اڈانی گروپ نے تحریک کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ اڈانی گروپ نے شمالی ہند اور پنجاب کے اخبارات میں اشتہار دے کر اپنی صفائی پیش کی ہے۔ گروپ نے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ کسان فلاح کے لیے کام کرنے والی کمپنی کو مفاد پرستوں کے ذریعہ بدنام کیا جا رہا ہے۔ اڈانی گروپ نے لوگوں سے اس غلط تشہیر کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
پنجاب کی اشاعتوں میں پورے صفحہ کے اشتہارات میں اڈانی گروپ نے اپنے خلاف چل رہی مبینہ مہم کو غلط تشہیر کے ساتھ جھوٹ پر مبنی بھی قرار دیا ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ اڈانی گروپ کسانوں سے سیدھے طور پر خریداری کرتا ہے اور جمع خوری کرتا ہے۔ یہ بھی الزام لگائے جا رہے ہیں کہ اڈانی کانٹریکٹ فارمنگ کے ذریعہ کسانوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اڈانی گروپ کے ذریعہ بڑے پیمانے پر زرعی زمین پر قبضہ کرنے کے بارے میں بھی خوب باتے ہو رہی ہیں۔
Published: undefined
فل پیج کے اشتہار کے ذریعہ اڈانی گروپ نے وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے کہ کمپنی کا ذخیرہ اندوزی کی مقدار طے کرنے اور اناج کی قیمت تعین کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، کیونکہ وہ صرف ایف سی آئی کے لیے ایک سروس بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والی کمپنی ہے۔ ایف سی آئی کسانوں سے اناج خریدتا ہے اور پبلک و پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعہ سے تیار سائلو میں انھیں جمع کرتا ہے۔ پرائیویٹ کمپنیوں کو ذخیرہ کے مقام کی تعمیر اور ذخیرہ اندوزہ کے لیے ٹیکس کی ادائیگی کی جاتی ہے، لیکن ان کی ملکیت کے ساتھ ساتھ اس کی مارکیٹنگ اور ڈسٹری بیوشن کا اختیار ایف سی آئی کے پاس ہے۔
Published: undefined
بندرگاہ سے لے کر بجلی کاروبار سے جڑی کمپنی نے واضح کیا ہے کہ اڈانی گروپ کسانوں سے اناج خریدنے میں ملوث نہیں ہے، اور نہ ہی وہ معاہدہ پر مبنی زراعت میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ وہ زرعی اراضی پر قبضہ بھی نہیں کرتا ہے۔ گروپ نے کہا کہ وہ نہ تو کسانوں سے اناج خریدتا ہے اور نہ ہی اناج کی قیمت طے کرتا ہے۔ وہ صرف اناج کی ذخیرہ اندوزی کے لیے سائلو تیار کرتا ہے اور اس کا انتظام و انصرام دیکھتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز