نئی دہلی: اروند کیجریوال سپریم کورٹ کی جانب سے یکم جون تک عبوری ضمانت منظور کئے جانے کے بعد تقریباً 50 دنوں کے بعد جیل سے رہا ہو گئے ہیں۔ جیل سے باہر آنے کے ساتھ ہی سی ایم کیجریوال آج کئی پروگراموں میں حصہ لیں گے اور کارکنوں اور لوگوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعلیٰ آج صبح 11 بجے کناٹ پلیس میں ہنومان مندر جائیں گے اور دوپہر ایک بجے دفتر میں پریس کانفرنس کریں گے۔
Published: undefined
اس سے قبل جمعہ کو تہاڑ جیل سے باہر آنے کے بعد اروند کیجریوال نے دیوتا ہنومان کا شکریہ ادا کیا اور ملک سے آمریت کو ختم کرنے کی اپنی لڑائی میں عوام سے تعاون طلب کیا۔ جمعہ کی شام جیسے ہی کیجریوال جیل سے باہر آئے عآپ کارکنوں اور حامیوں نے 'جیل کے تالے ٹوٹ گئے، کیجریوال چھوٹ گئے' کے نعرے لگائے۔
Published: undefined
انقلاب زندہ باد کے نعرے سے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’میں اپنی پوری طاقت سے آمریت کے خلاف لڑ رہا ہوں لیکن (ملک کے) 140 کروڑ عوام کو یکجا ہونا ہوگا۔ ہمیں مل کر اس کے خلاف لڑنا ہے۔‘‘ کیجریوال نے کہا، ’’میں آپ کے درمیان رہ کر بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میں جلد ہی باہر آؤں گا۔ سب سے پہلے میں بھگوان ہنومان کو پرنام کرنا چاہتا ہوں۔ ہنومان جی کے آشیرواد سے میں آپ کے درمیان ہوں۔‘‘ انہوں نے لوگوں سے بھی بڑی تعداد میں مندر پہنچنے کی اپیل کی۔
Published: undefined
دہلی کے کابینہ وزیر سوربھ بھاردواج نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’’کیجریوال جی کی جیل سے رہائی کسی کرشمہ سے کم نہیں ہے۔ کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ یقیناً ہنومان جی ان سے کوئی بڑا کام کروائیں گے۔ آج صبح 11 بجے وزیر اعلیٰ کیجریوال جی بجرنگ بلی ہنومان جی کے درشن کرنے سی پی والے ہنومان مندر جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح وہ 11 بجے کناٹ پلیس میں ہنومان مندر جائیں گے اور دوپہر ایک بجے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کریں گے۔‘‘
Published: undefined
اس کے علاوہ کیجریوال آج شام 4 بجے لوک سبھا انتخابات میں پہلی بار روڈ شو کریں گے۔ کیجریوال جنوبی دہلی سے پارٹی کے امیدوار سہیرام پہلوان کے حق میں مہرولی میں روڈ شو کریں گے، جس میں عآپ کے تمام بڑے لیڈروں کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ شام 6 بجے کرشنا نگر میں مشرقی دہلی سے عآپ کے امیدوار کلدیپ کمار کے لیے روڈ شو کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined