ہندوستان ان دنوں ہیکرس کے نشانے پر ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ایمس کا سرور ہیک ہوا تھا۔ پھر جل شکتی وزارت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوا، اور اب انڈین ریلوے کی آن لائن سروس فراہم کرنے والی کمپنی آئی آر سی ٹی سی پر سائبر اٹیک کی خبر ہے۔ خبر گرم ہے کہ اس سائبر حملے میں ریلوے سے سفر کرنے والے تقریباً تین کروڑ مسافروں کا ڈاٹا چوری ہو گیا ہے۔
Published: undefined
حالانکہ آن لائن ٹکٹ بکنگ سہولت دینے والی سرکاری کمپنی آئی آر سی ٹی سی نے اس ڈاٹا چوری کی خبر پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے سرور سے ڈاٹا لیک نہیں ہوا ہے، اور اس سلسلے میں مزید جانچ ہو رہی ہے۔ اس معاملے میں ریلوے نے بھی بیان جاری کر کہا ہے کہ ڈاٹا خلاف ورزی پر آگے کی جانچ آئی آر سی ٹی سی کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ سبھی آئی آر سی ٹی سی کاروبار شراکت داروں کو فوراً جانچ کے لیے کہا گیا ہے کہ کیا ان کے یہاں سے کوئی ڈاٹا لیک ہو رہا ہے یا نہیں اور آئی آر سی ٹی سی کو کیے گئے اصلاحی ترکیبوں کے ساتھ نتائج سے مطلع کرائیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ بزنس اخبار ’منٹ‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک ہیکر فورم نے 27 دسمبر کو آئی آر سی ٹی سی پر اس سائبر اتیک کو انجام دیا۔ خبر کے مطابق ہیکر فورم کی اصلی شناخت سامنے نہیں آئی ہے لیکن اسے ’شیڈو ہیکر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ الزام ہے کہ وہ ہیکر فورم 3 کروڑ مسافروں کے ڈاٹا کو ڈارک ویب پر فروخت کر رہا ہے۔
Published: undefined
خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہیکر گروپ نے کہا ہے کہ اس کے پاس انڈین ریلوے کی کمپنی آئی آر سی ٹی سی سے ٹکٹ بک کرانے والے تین کروڑ لوگوں کے ای میل اور موبائل نمبر سمیت کئی نجی جانکاریاں ہیں۔ ساتھ ہی ہیکر گروپ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کئی سرکاری محکموں کے آفیشیل ای میل اکاؤنٹس بھی چرائے ہیں۔
Published: undefined
خبر کے مطابق جن مسافروں کا ڈاٹا آئی آر سی ٹی سی سے چرایا گیا ہے ان میں ای میل آئی ڈی، جنس، عمر اور فون نمبر وغیرہ سے جڑی تمام جانکاریاں شامل ہیں۔ حالانکہ آئی آر سی ٹی سی نے بیان جاری کر کہا ہے کہ اس سلسلے میں ڈاٹا کے نمونے کا تجزیہ کیا گیا اور پایا گیا کہ یہ آئی آر سی ٹی سی کی ایپ ہسٹری سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔ ممکنہ ڈاٹا لیک آئی آر سی ٹی سی کے سرور سے نہیں ہوا ہے۔ اس معاملے میں جانچ جاری ہے۔ اس جانچ کے ساتھ ساتھ آئی آر سی ٹی سی سبھی اصلاحی اقدام بھی کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز