ہریدوار: جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی نے اشتعال انگیز تقریر کے معاملہ میں عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے کے بعد گزشتہ روز عدالت کے سامنے خود سپردگی کر دی۔ دریں اثنا، تیاگی نے اپنے دل کا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ سناتن دھرم (ہندو مت) کو اپنانے کے بعد وہ لڑائی میں اکیلے ہو گئے ہیں لیکن انہیں گھر واپسی کا کوئی ملال نہیں ہے۔
Published: undefined
ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد کے دوران نفرت انگیز تقریر کرنے کے معاملہ میں جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی عبوری ضمانت کی مدت ختم ہو گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت انہوں نے جمعہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں خودسپردگی کر دی، جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
Published: undefined
تبدیلی مذہب پر بات کرتے ہوئے جتیندر نارائن تیاگی نے کہا ’’جب سے میں نے سناتن دھرم اپنایا ہے، تب سے میں اس لڑائی میں تنہا ہوگیا ہوں لیکن مجھے اس کا افسوس نہیں ہے۔ میں نے بہت سوچ بچار کے بعد یہ مذہب اختیار کیا ہے۔ گھر واپسی کر کے مجھے کوئی ملال، کوئی افسوس نہیں ہے۔ میں دیگر مسلمانوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ گھر واپسی کریں۔‘‘
جتیندر نارائن سنگھ تیاگی نے الزام عائد کیا کہ اس سے قبل بھی جوالاپور کے لوگوں نے جیل کے اندر مجھے مارنے کی سازش رچی تھی لیکن جیل انتظامیہ کی سختی کی وجہ سے وہ اس سازش کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے۔
Published: undefined
دوسری طرف اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے کہا ’’جتیندر نارائن تیاگی ایک بار پھر جیل جانے والے ہیں تو ہم سب کو دکھ ہوتا ہے۔ آخر ہندو مذہب میں آنے کے بعد وسیم رضوی جو اب جتیندر نارائن تیاگی بن گئے ہیں انہیں کیا ملا؟ جو ہم سب کو جیتندر نارائن تیاگی کو دینا چاہیے تھا وہ ہم سب نے نہیں دیا!‘‘
ہریدوار کی شامبھاوی دھام کالی سینا کے سربراہ سوامی آنند سوروپ نے کہا ’’ہم جتیندر نارائن تیاگی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ اس لڑائی میں جہاں بھی ہم سب کی ضرورت ہوگی، ہم ان کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined